ایبٹ آباد میں سفاک ملزمان نے 16 سالہ لڑکی کوباندھ کرگاڑی میں زندہ جلادیا

زبیر ایوب  ہفتہ 30 اپريل 2016
 اپنی گاڑی کھڑی کرکے گیا اور جب صبح دیکھا تو گاڑی جلی ہوئی تھی، ڈرائیور کا موقف:فوٹو: فائل

اپنی گاڑی کھڑی کرکے گیا اور جب صبح دیکھا تو گاڑی جلی ہوئی تھی، ڈرائیور کا موقف:فوٹو: فائل

ایبٹ آباد: ایبٹ آباد کے نواحی علاقہ مکول میں نامعلوم افراد نے 16 سالہ لڑکی کے ہاتھ پاؤں باندھ کر اسے گاڑی میں زندہ جلادیا جبکہ اپنا جرم چھپانے اور واقعے کو حادثے کا رنگ دینے کیلیے قریب کھڑی 3 دیگر گاڑیوں کو بھی جلادیا۔

تھانہ ڈونگا گلی کی حدود مکول پائیں گاؤں میں گزشتہ رات جلی ہوئی کیری ڈبہ ایک لڑکی کی جلی ہوئی لاش ملی اور اس گاڑی کے قریب 3 دیگر گاڑیاں بھی جلی ہوئی ملیں۔ لاش کو پوسٹمارٹم کیلیے بے نظیر اسپتال منتقل کیا گیا تاہم کوئلہ بننے کے باعث پوسٹمارٹم نہ ہوسکی تاہم پولیس کے مطابق لاش16 سالہ امبرین دختر ریاست علی کی ہے جسے نامعلوم ملزمان نے ہاتھ پاؤں باندھ کر کیری ڈبہ میں زندہ جلایا اور اپنا جرم چھپانے کی خاطر دیگر3 گاڑیوں کو بھی آگ لگائی تاکہ واقعہ کو حادثہ کا رنگ دیا جا سکے۔

پولیس نے سوزوکی ڈرائیور نصیر کو گرفتار کرلیا ہے جس نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ اپنی گاڑی کھڑی کرکے گیا اور جب صبح دیکھا تو گاڑی جلی ہوئی تھی، اسے نہیں معلوم کہ لڑکی گاڑی میں کیسے آئی۔ پولیس نے نامعلوم افراد کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔ ڈی آئی جی ہزارہ ریجن سعید وزیر کے مطابق واقعہ کی انکوائری کیلئے ڈی پی او ایبٹ آباد خرم رشید کی سربراہی میں تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔