پاناما لیکس کمیشن؛ سپریم کورٹ چاہے تو ٹی او آرز میں تبدیلی کی جا سکتی ہے، وزیراعظم

ویب ڈیسک  ہفتہ 30 اپريل 2016
سپریم کورٹ جیسے چاہے پاناما لیکس کی تحقیقات کرے حکومت مکمل تعاون کرے گی، وزیراعظم نواز شریف، فوٹو؛ فائل

سپریم کورٹ جیسے چاہے پاناما لیکس کی تحقیقات کرے حکومت مکمل تعاون کرے گی، وزیراعظم نواز شریف، فوٹو؛ فائل

 لاہور: وزیراعظم نواز شریف نے ایک بار پھر دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا ہے کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے کمیشن کے ٹرم آف ریفرنسز کسی صورت تبدیل نہیں ہوں گے لیکن اگر سپریم کورٹ چاہے تو ٹی او آرز میں تبدیلی کی جا سکتی ہے۔

گورنر ہاؤس لاہور میں ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لینے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کبھی کک بیگ لیا اور نہ ہی رشوت، پرویز مشرف نے بھی 9 سال تک شریف فیملی کا احتساب کیا لیکن ایک پیسے کی کرپشن ثابت نہ کر سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک مرتبہ پھر ہمارے احتساب کی باتیں ہو رہی ہیں، کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ میں انھیں اسلام آباد میں نظر نہ آؤں اور اب تو حالت یہ ہو چکی ہے کہ لوگ خود اپنی باری مانگ رہے ہیں، ایسے لوگوں کی باری آئے گی اور نہ ہے آنیں دیں گے، جو لوگ ہمارا احتساب چاہتے ہیں انھیں مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ موجودہ سسٹم بہتر چل رہا ہے لیکن اس میں روڑے اٹکائے جا رہے ہیں، ہمارے ہر دور میں کوئی نہ کوئی ایسی شخصیت رہی جو ترقیاتی منصوبوں کی مخالف رہی اور اس مرتبہ تحریک انصاف یہ کام کر رہی ہے، 2018 کے بعد بھی موقع ملا تو عوام کی بھرپور خدمت کریں گے۔ ان کا کہنا تھا تحریک انصاف ایک نابالغ سیاسی جماعت ہے، پتہ نہیں عمران خان کہاں کی سیاست کرتے ہیں، انھیں سیاست کا طریقہ آتا ہے اور نہ ہی سمجھ ہے۔

پاناما لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ہم نے احتساب کے لیے خود کو سپریم کورٹ کے حوالے کر دیا ہے، سپریم کورٹ جیسے چاہتی ہے تحقیقات کرے ہم تعاون کریں گے۔ وزیراعظم نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ آف شور کمپنیوں کی تحقیقات کے لیے چیف جسٹس کو خط لکھ دیا ہے، کمیشن کے ٹی او آرز میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں ہو گی، ٹی او آرز کے خدوخال عدالت اپنی مرضی سے طے کرے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔