امریکا کے ساتھ ایف 16 طیاروں کی فروخت کا معاملہ ابھی زیر بحث ہے، پاکستان

ویب ڈیسک  اتوار 1 مئ 2016
دہشت گردی کے خاتمے کی ذمہ داری کسی ایک ملک پرنہیں ڈالی جا سکتی بلکہ اس کیلئےعالمی اتحاد کی ضرورت ہے، نفیس زکریا۔ فوٹو: فائل

دہشت گردی کے خاتمے کی ذمہ داری کسی ایک ملک پرنہیں ڈالی جا سکتی بلکہ اس کیلئےعالمی اتحاد کی ضرورت ہے، نفیس زکریا۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: امریکا کی جانب سے پاکستان کو ایف 16 طیاروں کی فروخت کے حوالے سے مالی امداد روکنے کی خبروں پر ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ واشنگٹن کے ساتھ جنگی طیاروں کی فروخت کا معاملہ ابھی زیر بحث ہے۔

سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ ایف 16 طیاروں کی فراہمی سے پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مدد ملے گی، پاکستان اور امریکا کے درمیان ایف 16 طیاروں کی مجوزہ فروخت کا معاملہ ابھی تک دونوں ممالک کے درمیان زیر بحت ہے۔

نفیس ذکریا کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کی ذمہ داری کسی ایک ملک پر عائد نہیں کی جاسکتی، اس کے لئے تمام ممالک کو متحد ہونے اور باہمی کوششیں کرنے کی ضرورت ہے، دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کی ذمہ داری پوری بین الاقوامی برادری پرعائد ہوتی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ چند روز سے بھارتی میڈیا کی جانب سے اس قسم کا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ امریکی کانگریس نے پاکستان کو ایف 16 طیاروں کی فروخت کے حوالے سے ملنے والی امداد روک کر تمام رقم خود ادا کرنے کا کہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔