سندھ میں لیبرقوانین پر عملدرآمد کے لیے ٹاسک فورس کا اعلان

بزنس رپورٹر  پير 2 مئ 2016
مزدوروں سے متعلق 13 مسودے قانون سازی کے آخری مرحلے میں ہیں، سیکریٹری لیبر فوٹو: فائل

مزدوروں سے متعلق 13 مسودے قانون سازی کے آخری مرحلے میں ہیں، سیکریٹری لیبر فوٹو: فائل

 کراچی: لیبر قوانین کے 13 مسودے سندھ کی صوبائی اسمبلی میں قانون سازی کے آخری مرحلے میں ہیں، جنہیں جلد قانون کا حصہ بنایا جائے گا، سندھ اسمبلی ہی ملک کی وہ واحد اسمبلی ہوگی جس میں اسٹیک ہولڈز کی مشاورت سے مزدوروں کی صحت اور تحفظ کو لے کر قانون سازی کی جارہی ہے جس کا سب سے زیادہ فائدہ صنعتی ترقی کی صورت میں ملے گا۔

ان خیالات کا اظہار سندھ حکومت کے سیکریٹری لیبر عبدالرشید سولنگی نے ایمپلائز فیڈریشن آف پاکستان کے کام کے دوران مزدوروں کے تحفظ اور صحت سے متعلق گیارہویں ایوارڈ تقریب اور سیمینار سے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر سیکریٹری لیبر نے لیبر قوانین پر عملدرآمد کیلیے اسٹیک ہولڈرز کی معاونت سے ٹاسک فورس کے قیام کا اعلان بھی کیا جو مزدوروں سے متعلق قوانین پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنائے گی۔ سیکریٹری لیبر نے صوبے میں قائم ڈیزاسٹر رسپانس میکنیزم سے بھی آگاہ کیا ۔

جس میں چھوٹی موٹی چوٹوں اور حادثات یا کسی بھی ہنگامی صورتحال کے نتیجے میں صنعتی علاقوں میں ہونیوالے نقصانات سے بچنے میں کس طرح اپنا کردار ادا کرتا ہے۔ اس مو قع پر انٹر نیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او)کی کنٹری ڈائریکٹر انگرڈ کرسٹینسن نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ لیبر قوانین کو مضبوط اور قابل عمل بنانے کیلیے سہ فریقی تعاون کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ تقریب سے پاکستان ورکرز فیڈریشن کے سیکریٹری جنرل ظہور اعوان، ایمپلائز فیڈریشن آف پاکستان کے صدر خواجہ محمد نعمان اور نیشنل شپنگ کارپوریشن کے چیئرمین عارف الٰہی نے بھی خطاب کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔