عمران فاروق کیس؛ تحقیقاتی ٹیم نے حکومت سے برطانیہ جانے کی اجازت مانگ لی

ویب ڈیسک  پير 2 مئ 2016
جے آئی ٹی کی جانب سے وزارت داخلہ کو لکھے گئے خط میں متحدہ قائد الطاف حسین کے بیان کی بھی اجازت طلب کی گئی ہے۔ فوٹو؛ فائل

جے آئی ٹی کی جانب سے وزارت داخلہ کو لکھے گئے خط میں متحدہ قائد الطاف حسین کے بیان کی بھی اجازت طلب کی گئی ہے۔ فوٹو؛ فائل

 اسلام آباد: عمران فاروق قتل کیس کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے کیس کی مزید تحقیقات کیلیے برطانیہ جانے کی اجازت مانگ لی۔

ایکسپریس نیوز کےمطابق عمران فاروق قتل کیس کی جے آئی ٹی ڈی جی ایف آئی اے مظہر کاکا خیل کی سربراہی میں کام کررہی ہے اور ٹیم نے کیس کی مزید تحقیقات اور اس میں پیش رفت کے لیے برطانیہ جانے کی اجازت مانگ لی ہے جس کے لیے وزارت داخلہ کو خط بھی لکھ دیا گیا ہے۔

نمائندہ ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت داخلہ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ تحقیقاتی ٹیم کیس میں انور محمود اور الطاف حسین کے کزن کا بیان ریکارڈ کرنا چاہتی ہے جب کہ ٹیم نے ایم کیوایم کے قائد کا بیان ریکارڈ کرنے کی بھی اجازت طلب کی ہے۔ اس کے علاوہ خط میں کہا گیا ہے کہ تحقیقاتی ٹیم اس ہاسٹل کا بھی جائزہ لینا چاہتی ہے جہاں عمران فاروق کے مبینہ قاتلوں نے رہائش اختیار کر رکھی تھی جب کہ ٹیم سی سی ٹی وی فوٹیج، گواہان اور پوسٹ مارٹم رپورٹ تک بھی رسائی چاہتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔