- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو برانڈ ایمبیسڈر مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
ایف بی آرکاٹیکس ریفنڈز کی تفصیلات عام کرنے سے انکار
اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ٹیکس دہندگان کے ٹیکس ریفنڈز کی تفصیلات عوام کے لیے جاری کرنے سے انکار کردیا ہے۔
اس ضمن میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے سینئر افسر نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ مختلف اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کو یہ تجویز دی گئی تھی کہ ٹیکس دہندگان کے انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس ریفنڈز کی تفصیلات پبلک کی جائیں اور یہ تمام تر تفصیلات ایف بی آر ہر 15 دن اور ماہانہ بنیادوں پر ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرے، اس میں بتایا جائے کہ ٹیکس دہندگان کو کتنی مالیت کے ریفنڈز جاری کیے گئے اور کتنی مالیت کے ریفنڈز زیر التوا ہیں اور کب سے التوا کا شکار ہیں ان کی کیا وجوہ ہیں، علاوہ ازیں ٹیکس دہندگان کے مسترد کیے جانے والے ریفنڈ کلیمز کے بارے میں تفصیلات جاری کی جائیں تاکہ اس حوالے سے پائے جانے والے تحفظات دور کیے جاسکیں۔
مذکورہ افسر نے بتایا کہ ٹیکس دہندگان کے ریفنڈز کی تفصیلات خفیہ ہوتی ہیں اور انہیں پبلک نہیں کیا جاسکتا جس کے باعث ایف بی آر نے اسٹیک ہولڈرز کی یہ تجویز مسترد کردی ہے اور واضح کیا ہے کہ سیلز ٹیکس ریفنڈز کا ڈیٹا بالکل جاری نہیں کیا جاسکتا۔ یاد رہے کہ رواں مالی سال کے دوران فیڈرل بورڈآف ریونیو کی جانب سے ٹیکس دہندگان کے کئی سو ارب روپے کے ریفنڈز روکے گئے ہیں جس کے باعث مینوفیکچررز و تاجروں اور برآمد کنندگان کو مالی مشکلات کا سامنا ہے۔
جس کے لیے گزشتہ کئی ماہ سے مسلسل مختلف فورمز پر یہ معاملہ اٹھایا جارہا ہے جبکہ ایف بی آر کی جانب سے ریفنڈ کلیمز کلیئرنس سے متعلق متعدد مرتبہ ڈیڈ لائنز بھی دی گئی ہیں مگر اس کے باوجود ریفنڈ کلیمز کلیئر نہیں ہو پا رہے اور ایف بی آر کی جانب سے ریونیو شارٹ فال کے خدشے کے باعث ٹیکس دہندگان کے ریفنڈز کلیئر کرنے کے لیے حکومت کو بانڈز جاری کرنے کی تجاویز دی جارہی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ایف بی آر ٹیکس دہندگان کے کئی سو ارب روپے کے پھنسے ہوئے ریفنڈز جاری کرتا ہے تو اس سے ایف بی آر کے خالص ریونیو اور ریونیو گروتھ میں کمی واقع ہوگی جس سے مسائل پیدا ہوں گے، مذکورہ صورتحال کے باعث ایف بی آر نے ٹیکس دہندگان کے زیر التوا اور کلیئر کیے جانے والے ریفنڈز کی تفصیلات پبلک کرنے کی تجویز مسترد کردی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔