پاکستان میں کھاد عالمی مارکیٹ سے75فیصد مہنگی

اظہر جتوئی  منگل 3 مئ 2016
 پاکستان میں بننے والی یوریا کھاد1850 روپے فی بوری فروخت ہو رہی ہے۔  فوٹو: فائل

پاکستان میں بننے والی یوریا کھاد1850 روپے فی بوری فروخت ہو رہی ہے۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: مقامی یوریا کھاد کی قیمت میں بین الاقوامی مارکیٹ کے مقابلے میں75فیصد تک اضافہ ہوگیا، حکومت نے مقامی یوریا  انڈسٹری کے تحفظ کے لیے یوریا کھاد کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

دستاویزات کے مطابق پاکستان کی مقامی یوریا پیداوار کی صلاحیت 63 لاکھ ٹن ہے جبکہ ملکی طلب 59لاکھ ٹن سالانہ ہے، ملک میں طلب ورسد  میں کوئی فرق نہیں لیکن اس کے باوجود مقامی تیار یوریا کھاد بین الاقوامی مارکیٹ میں دستیاب کھاد سے 75فیصد مہنگی ہے، یوریا کی عالمی قیمت 203ڈالر فی ٹن قیمت ہے جو 1076روپے فی بوری بنتی ہے جبکہ پاکستان میں بننے والی یوریا کھاد1850 روپے فی بوری فروخت ہو رہی ہے۔

مقامی یوریا انڈسٹری نے کسانوں کے مفاد میں حکومت کی طرف سے یوریا انڈسٹری کو 200روپے فی بیگ قیمت میں کمی کی درخواست بھی نہیں مانی بلکہ انڈسٹری نے کہاکہ ہمیں کارخانے چلانا مشکل ہوگیا ہے کیونکہ ایک بوری یوریا کھاد پر صرف 522روپے منافع مل  رہاہے تاہم اس پر  پیداواری لاگت 1175،گیس کی مد 265، گیس انفرااسٹرکچر سیس کی مد میں 405روپے،17 فیصد جی ایس ٹی کی مد میں 269روپے اور ایڈوانس ٹیکس 2 روپے  فی بوری ادا کیا جا رہا ہے، اس طرح 1850روپے فی یوریا کے بیگ پر اخراجات آ رہے ہیں، حکومت نے کسانوں کے مفادات کو ایک طرف رکھتے ہوئے مقامی یوریا انڈسٹری کے تحفظ کے لیے یوریا پر درآمدی ڈیوٹی لگانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا اعلان جلد متوقع ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔