- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
ایان علی کی جانب سے دائر توہین عدالت کی سماعت 16 مئی تک ملتوی
کراچی: کرنسی اسمگلنگ کیس میں نامزد ماڈل ایان علی کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست کی سماعت 16 مئی تک ملتوی کردی گئی۔
سندھ ہائی کورٹ میں ایان علی کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی، اس موقع پر ایان علی کے وکیل کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے ماڈل کا نام نہ نکالنا توہین عدالت اور قانون کی خلاف ورزی ہے، ایان علی کو ایک کروڑ روپے کا کنٹریکٹ ملا ہے، اگر بیرون ملک جانے کی اجازت نہ ملی تو بیرون کروڑوں روپے کا نقصان ہو سکتا ہے لہذا کیس کی جلد از جلد سماعت کی جائے۔
اس موقع پر اٹارنی جنرل نے ایان علی کی جانب سے توہین عدالت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد ملزمہ کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا تھا بعد ازاں وفاقی حکومت کی جانب سے نئے نوٹیفکیشن کی روشنی میں ان کا نام دوبارہ ای سی ایل میں شامل کیا گیا۔ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ توہین عدالت کی درخواست ناقابل سماعت ہے لہذا ملزمہ کو کہا جائے کہ نام ای سی ایل میں ڈالے جانے کے خلاف نئی درخواست دائر کریں۔
عدالت نے فریقین کو نئے نوٹیفکیشن کی نقول جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 16 مئی تک ملتوی کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔