ایان علی کی جانب سے دائر توہین عدالت کی سماعت 16 مئی تک ملتوی

ویب ڈیسک  بدھ 4 مئ 2016
وفاقی حکومت کی جانب سے نئے نوٹیفکیشن کی روشنی میں ان کا نام دوبارہ ای سی ایل میں شامل کیا گیا، اٹارنی جنرل۔ فوٹو: فائل

وفاقی حکومت کی جانب سے نئے نوٹیفکیشن کی روشنی میں ان کا نام دوبارہ ای سی ایل میں شامل کیا گیا، اٹارنی جنرل۔ فوٹو: فائل

 کراچی: کرنسی اسمگلنگ کیس میں نامزد ماڈل ایان علی کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست کی سماعت 16 مئی تک ملتوی کردی گئی۔

سندھ ہائی کورٹ میں ایان علی کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی، اس موقع پر ایان علی کے وکیل کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے ماڈل کا نام نہ نکالنا توہین عدالت اور قانون کی خلاف ورزی ہے، ایان علی کو ایک کروڑ روپے کا کنٹریکٹ ملا ہے، اگر بیرون ملک جانے کی اجازت نہ ملی تو بیرون کروڑوں روپے کا نقصان ہو سکتا ہے لہذا کیس کی جلد از جلد سماعت کی جائے۔

اس موقع پر اٹارنی جنرل نے ایان علی کی جانب سے توہین عدالت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد ملزمہ کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا تھا بعد ازاں وفاقی حکومت کی جانب سے نئے نوٹیفکیشن کی روشنی میں ان کا نام دوبارہ ای سی ایل میں شامل کیا گیا۔ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ توہین عدالت کی درخواست ناقابل سماعت ہے لہذا ملزمہ کو کہا جائے کہ نام ای سی ایل میں ڈالے جانے کے خلاف نئی درخواست دائر کریں۔

عدالت نے فریقین کو نئے نوٹیفکیشن کی نقول جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 16 مئی تک ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔