عجیب بیماری میں مبتلا بچی کے والدین نے اس کی ٹانگ 300 مرتبہ توڑ ڈالی

ویب ڈیسک  جمعـء 6 مئ 2016
ڈاکٹرز نے بیماری کا واحد حل بچی کی ٹانگ کو کاٹنا قرار دیا تھا لیکن ٹانگ کٹنے سے بچانے کیلیے ہڈی توڑ دی۔

ڈاکٹرز نے بیماری کا واحد حل بچی کی ٹانگ کو کاٹنا قرار دیا تھا لیکن ٹانگ کٹنے سے بچانے کیلیے ہڈی توڑ دی۔

مشی گن: والدین کی ذمے داری نبھانا کوئی آسان کام نہیں ہوتا اور اپنی اولاد کے لیے والدین طرح طرح کے جتن بھی برداشت کرتے ہیں لیکن امریکا میں ایک بچی ایسی عجیب بیماری میں مبتلا ہے جس کا واحد علاج اس کی ٹانگ کاٹنا ہے لیکن والدین اپنی بیٹی کی ٹانگ کٹنے سے بچانے کے لیے دل پر پتھر رکھ کر روزانہ اس کی ہڈی تین مرتبہ توڑ دیتے ہیں۔

امریکی ریاست مشی گن کے رہائشی جیکی اور میٹ موراویک کی 4 سالہ بیٹی ایک نایاب اور عجیب بیماری کی شکار ہے جسے ’’پروکیسمل فیمورل فوکل ڈیفیسنشی‘‘ ( پی ایف ایف ڈی) کہا جاتا ہے اور اس بیماری کا واحد علاج بچی کی ٹانگ کاٹ کر اسے مصنوعی ٹانگ لگانا ہے لیکن والدین نے بچی کی ٹانگ کو کٹنے سے بچانے کے لیے دوسرا طریقہ ڈھونڈ نکالا ہے جس میں وہ اپنی بیٹی کی ٹانگ کی ہڈی بڑھانے کے لیے اسے دن میں تین مرتبہ توڑتے ہیں اور وہ 4 مہینے سے یہ عمل کررہے ہیں جس میں وہ 300 مرتبہ بچی کی ہڈی توڑ چکے ہیں جب کہ اس کے نتیجے میں ہڈی 4 انچ تک بڑھ چکی ہے۔

اس بیماری میں مبتلا بچی کی ایک ٹانگ چھوٹی ہے اور اس کی ہڈی میں گڑبڑ پیدا ہورہی ہے۔ امریکی اسپتال کے ماہر ڈاکٹرز نے 6 ماہ کی عمر میں بچی کا آپریشن کرکے گھٹنے، ٹخنے اور کولہے کی ہڈی ٹھیک کی اور اس کے بعد اسے مصنوعی ٹانگ لگائی گئی تاکہ اصل ٹانگ سے فرش کا فاصلہ کم کیا جاسکے۔ 3 سال کی عمر میں ایلسی کی ران اور پنڈلی کی ہڈی کا آپریشن کرکے بیرونی جانب 10 پنیں لگائی گئیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔