حالات میں بہتری،سرمایہ کاروں کے اعتماد میں نمایاں اضافہ

بزنس رپورٹر  جمعـء 6 مئ 2016
اوورسیزانویسٹرزچیمبرنے سروے نتائج جاری کردیے،حکومت گورننس بہتربنائے،شہاب رضوی فوٹو: فائل

اوورسیزانویسٹرزچیمبرنے سروے نتائج جاری کردیے،حکومت گورننس بہتربنائے،شہاب رضوی فوٹو: فائل

 کراچی:  اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (اوآئی سی سی آئی)نے بزنس کانفیڈنس انڈیکس سروے ویو12 کے نتائج جاری کردیے جس کے مطابق نومبر 2015کے ویو11سروے کے 22 فیصد مثبت کے مقابلے میں 14فیصد اضافے کے ساتھ نتائج تاریخی36فیصد مثبت ہوگئے جو بزنس کمیونٹی کے مثبت ترین تاثرات کی ترجمانی کرتے ہیں۔

سروے کے مطابق مینوفیکچرنگ کے شعبے نے سب سے زیادہ 30 فیصد مثبت نتائج دیے جو پچھلے سروے سے 17فیصد بہتر ہیں جبکہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر نے 13اور سروس سیکٹر نے 8فیصد زائد مثبت تاثرات کا اظہار کیا، او آئی سی سی آئی کی ممبر کمپنیوں نے بھی مثبت ترین کاروباری تاثرات کا اظہار کیا اور ویو11 میں 41 فیصد مثبت نتائج کا اظہار کرنے والے غیرملکی سرمایہ کاروں نے 14فیصد اضافے کے ساتھ 55فیصد مثبت تاثرات کا اظہار کیا ہے۔

او آئی سی سی آئی کے صدر شہاب رضوی نے کہاکہ حالیہ سروے کے ریکارڈ مثبت نتائج اس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ بزنس کمیونٹی ملک میں کاروبار کیلیے حالات سے مطمئن ہے، ملک خصوصاً کراچی اور شمالی علاقہ جات میں لا اینڈ آرڈر کے بہتر ہوتی صورتحال اور بجلی خصوصاً انڈسٹری کیلیے فراہمی میں بہتری نے کاروباری طبقے کے اعتماد میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے کاروباری لاگت میں کمی، سنگل ڈیجٹ گرانی، شرح سود کی تاریخی نچلی سطح، چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور منصوبے، کوئلے اور ایل این جی کے پاور پروجیکٹس کی تعمیر نے بھی ملکی و غیرملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔

سروے کے شرکا نے انفرااسٹرکچر اور سہولتوں کے ناکافی ہونے، غیرضروری ریگولیشن، پالیسیوں پر بہتر انداز میں عمل درآمد نہ ہونے جیسے مسائل کوسرمایہ کاری میں رکاوٹ قرارد یا، کاروباری طبقے کو  ریفنڈز میں تاخیر، ضوابط میں بدلتے ماحول کے مطابق ریفارمز نہ ہونے جیسے مسائل کا بھی سامنا ہے۔ شہاب رضوی نے وفاقی حکومت کو مشورہ دیاکہ وہ تاریخی کاروباری اعتماد کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پالیسی اقدامات کرے،گورننس بہتر بنانے کیلیے شفاف طریقے سے پالیسیوں پر عمل ممکن بنائے۔ انہوں نے صوبائی حکومتوں کو بھی کاروباری ماحول سازگار بنانے کیلیے عملی اقدامات کامشورہ دیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔