اسحاق ڈار ایشیائی ترقیاتی بینک کے متفقہ وائس چیئرمین منتخب

آئی این پی  جمعـء 6 مئ 2016
اسحاق ڈار سے جائیکا وفد کی ملاقات،باہمی اقتصادی تعاون بڑھانے پر زوردیا ۔  فوٹو : فائل

اسحاق ڈار سے جائیکا وفد کی ملاقات،باہمی اقتصادی تعاون بڑھانے پر زوردیا ۔ فوٹو : فائل

فرینکفرٹ: وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کو2016-17 کیلیے ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کا متفقہ طور پر وائس چیئرمین منتخب کرلیا گیا۔

جمعرات کو یہاں ایشیائی ترقیاتی بینک کے بورڈ آف گورنرز کا اجلاس ہوا، جس میں بورڈ نے متفقہ طور پر 2016-17 کیلیے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو اے ڈی بی کا وائس چیئرمین منتخب کرلیا جبکہ اس پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اپنے کلمات میں اسے اپنے لئے اور خصوصی طور پر پاکستان کیلئے بہت بڑا اعزاز قرار دیا اور پاکستانی عوام کو اس پر مبارکباد دی۔ دریں اثنا وزیر خزانہ نے فرینکفرٹ میں ایشیائی ترقیاتی بنک کے بورڈ آف گورنرز کے سالانہ اجلاس کے موقع پر جاپان کے بین الاقوامی تعاون کے ادارے جائیکا کے وفد سے ملاقات اور ایشیا کے معاشی صورتحال کے حوالہ سے مباحثہ کے دوران اظہار خیال کے دوران پاکستان اور جاپان کے درمیان اقتصادی تعاون بڑھانے پر زور دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے ایک اہم قومی منصوبہ ہے،جاپان منصوبے کیلئے فنڈز کی فراہمی کیلئے اقدامات تیز کرے، جاپان کی جانب سے فراہم کی جانے والی 1.4 ارب ڈالر کی مالی امداد پرشکرگزار ہیں۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر تاکی ہیکو ناکاؤ سے ملاقات کے دوران اس بات پر زور دیا کہ اے ڈی بی پاکستان کی بھاری ترقیاتی ضرورتوں کا جائزہ لے، بینک پاکستان کیلیے مالیاتی وسائل کیلیے مختص رقوم میں اضافہ کرنے کا جائزہ لے بالخصوص توانائی کے شعبے میں اصلاحاتی پروگرام اور پبلک سیکٹر اصلاحاتی پروگرام میں پاکستان کیلیے زیادہ وسائل مختص کیے جائیں۔ ایشیا کے اقتصادی جائزہ کے متعلق مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخزانہ نے کہا کہ ایشیا میں اقتصادی ترقی کے بڑے امکانات ہیں، پورے خطے میں انفرااسٹرکچر کی ترقی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری سے یہ خطہ دنیا کے دیگر ترقی یافتہ علاقوں کے برابر آجائے گا، پاکستان نے معاشی استحکام حاصل کر لیا ہے، ڈھانچہ جاتی اصلاحات اور جاری پائیدار پالیسیوں کی بدولت پاکستانی معیشت اب نمو کی جانب گامزن ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔