- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
- سینیٹر مشاہد حسین نے افریقا کے حوالے سے پاکستان کے پہلے تھنک ٹینک کا افتتاح کردیا
- گوگل نے اسرائیل کیخلاف احتجاج کرنے والے 28 ملازمین کو برطرف دیا
- آپریشن رجیم میں سعودی عرب کا کوئی کردار نہیں، عمران خان
- ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت
- سعودی سرمایہ کاری میں کوئی لاپرواہی قبول نہیں، وزیراعظم
- ایرانی صدر کا دورہِ پاکستان اسرائیل کے پس منظر میں نہ دیکھا جائے، اسحاق ڈار
- آدھی سے زائد معیشت کی خرابی توانائی کے شعبے کی وجہ سے ہے، وفاقی وزیر توانائی
- کراچی؛ نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے 7بچوں کا باپ جاں بحق
آسٹریلوی بینک کی چھوٹی سی غلطی سے طالبہ کے ہتھے 46 لاکھ ڈالر لگ گئے
سڈنی: آسٹریلیا میں زیر تعلیم ملائیشیا سے تعلق رکھنے والی طالبہ کے اس وقت مزے ہوگئے جب بینک نے اس کے اکاؤنٹ میں غلطی سے 46 لاکھ ڈالر ڈال دیئے۔
غیر ملکی ویب سائٹ کے مطابق آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں ملائیشیا سے تعلق رکھنے والی 21 سالہ طالبہ جیا زِن لی کیمیکل انجینئرنگ کی طالبہ ہے۔ گزشتہ برس جیا اس وقت حیران رہ گئی جب اس نے اپنے بینک اکاؤنٹ میں 46 لاکھ ڈالر کی خطیر رقم دیکھی۔ اسے اندازہ ہوگیا کہ اتنی بڑی رقم اس کے اکاؤنٹ میں غلطی سے آگئی ہے۔
اس نے بھی بینک انتظامیہ کی غلطی سے بھرپور فائدہ اٹھایا اور ایک ہی روز میں 2 لاکھ 20 ہزار ڈالر خرچ کر ڈالے۔ محترمہ نے یہیں پر بس نہیں کیا بلکہ 11 ماہ کی مدت میں اتنی بڑی رقم سے خوب شاہ خرچیاں کیں۔ مہنگے سے مہنگے کپڑے اور دیگر چیزیں خریدیں۔ تعجب یہ رہا کہ اس سارے عرصے کے دوران بینک کو اس غلطی کا بالکل احساس بھی نہ ہوا۔
بینک کو اپنی اس غلطی کا احساس 11 ماہ بعد ہوا جب تک یہ طالبہ اچھی خاصی رقم خرچ کر چکی تھی۔ بات اس وقت کھلی جب جیا نے 15 لاکھ ڈالر کی رقم اپنے اس اکاؤنٹ سے دوسرے اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کی کوشش کی۔ جس پر بینک نے جیا کو طلب کرکے اس سے باقی رقم بھی واپس کرنے کا مطالبہ کیا لیکن اس نے انوکھا جواب دیا کہ میں سمجھی یہ رقم میرے والدین نے بھجوائی ہے۔
طلبہ کو آخر کار اس وقت گرفتار کر لیا گیا جب اس نے ملائشیا واپس فرار ہونے کی کوشش کی۔ اس وقت یہ معاملہ عدالت میں ہے جہاں جیا پر بے ایمانی کا مقدمہ درج ہے۔ بینک نے اس غلطی سے حاصل کردہ رقم سے جیا کی خریداری کی تمام تفصیلات بھی عدالت میں پیش کردی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔