ایران، افغانستان اور بھارت کے درمیان تجارتی راہداری معاہدہ طے پاگیا

ویب ڈیسک  پير 23 مئ 2016
تہران،نئی دلی اور کابل کے لیے یہ ایک واضح پیغام ہے کہ علاقائی ممالک کی ترقی مشترکہ تعاون کی صورت میں ہی ہے، حسن روحانی، فوٹو؛ فائل

تہران،نئی دلی اور کابل کے لیے یہ ایک واضح پیغام ہے کہ علاقائی ممالک کی ترقی مشترکہ تعاون کی صورت میں ہی ہے، حسن روحانی، فوٹو؛ فائل

تہران: ایران، افغانستان اور بھارت نے ایران کی جنوبی بندرگاہ چاہ بہار پر 3 ملکی تجارتی راہداری معاہدے پر دستخط کردیئے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ایرانی صدرحسن روہانی اور افغان صدر اشرف غنی سمیت بھارتی صدر نریندر مودی نے چاہ بہار بندرگاہ پر 3 ملکی تجارتی راہداری معاہدے پر دستخط کیے جس کے تحت چاہ بہار بندرگاہ کی اہمیت میں نمایاں اضافہ ہو گا۔ جب کہ اس موقع پر ایرانی صدر حسن روہانی کا کہنا تھا کہ آج کا دن تاریخی لحاظ سے تینوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے انتہائی اہم ہے، تہران، نئی دلی اور کابل کے لیے یہ ایک واضح پیغام ہے کہ علاقائی ممالک کی ترقی مشترکہ تعاون کی صورت میں ہی ہے۔

بھارتی صدر نریندر مودی کا کہنا تھا کہ ہم دنیا سے تعلق کو جوڑنا چاہتے ہیں لیکن پہلے ہمارے اپنے درمیان روابط کا ہونا انتہائی اہم ہے۔ افغان صدر اشرف غنی نے کہا کہ ہم نے آج چاہ بہار سے آغاز کیا ہے لیکن اس کا نتیجہ مجموعی ترقی سمیت اقتصادی اور ثقافتی تعاون کی صورت میں سامنے آئے گا۔

واضح رہے کہ بھارتی صدر ان دنوں ایران کے دورے پر ہیں جب کہ دونوں ممالک کے درمیان چاہ بہار کی بندرگاہ کی تعمیر سمیت 12 اہم معاہدوں پر  دستخط ہوئے ہیں جن میں ثقافتی تعاون، سائنس اور ٹیکنالوجی، چاہ بہار اور زہدان کے درمیان ریلوے لائن بچھانے جیسے منصوبے شامل ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔