انسانوں کا ڈیجیٹل ڈیٹا چاند کی سطح پردفن کرنے کا منصوبہ

ویب ڈیسک  بدھ 25 مئ 2016
چاند پر ایک گہرا سوراخ کر کے ڈیٹا کو لمبے عرصے تک محفوظ رکھنے کا ماحول حاصل کرکے اسے دفن کیا جائے گا، ماہرین، لونار مشن کی تھری ڈی تصویر۔ فوٹو؛ لونار مشن لمیٹڈ

چاند پر ایک گہرا سوراخ کر کے ڈیٹا کو لمبے عرصے تک محفوظ رکھنے کا ماحول حاصل کرکے اسے دفن کیا جائے گا، ماہرین، لونار مشن کی تھری ڈی تصویر۔ فوٹو؛ لونار مشن لمیٹڈ

برطانیہ: آج تک آپ اپنی تصویریں اور ویڈیوز مختلف ڈرائیوز میں اور کلاؤڈ سروسز پر محفوظ کرتے رہے ہوں گے لیکن اگر آپ اپنا ڈیٹا چاند پر محفوظ کرنا چاہتے ہیں تو لونار مشن یہ کام آپ کے لیے مفت کرنے کو تیار ہے۔

برطانوی کمپنی کے شروع کردہ لونار مشن ون کا ارادہ 2024 میں چاند پر اترنے کا ہے۔ اس منصوبے میں کوئی انسان تو چاند پر نہیں جائے گا البتہ روبوٹک شپ میں 2 طرح کے ڈیجیٹل خزانے ضرور بھیجے جائیں گے۔ لونار مشن کے بانی کا کہنا ہے کہ ہم چاند پر ایک گہرا سوراخ کر کے ڈیٹا کو لمبے عرصے تک محفوظ رکھنے کا ماحول حاصل کریں گے اور پھر اس ڈیٹا کو وہاں دفن کر دیں گے۔

چاند کی زمین پر دفن ہونے والے اس ڈیٹا کی 2 قسمیں ہوں گی۔ ایک ڈیٹا تو لوگوں کا ذاتی ہو گا جو خواہشمند افراد چاند پر دفن کرنے کے لیے جمع کروائیں گے اور دوسرا ڈیٹا انسان کی تاریخ پر مبنی ہو گا۔ اس میں زمین پر انسان کی تاریخ کے حوالے سے تمام معلومات موجود ہو گی۔ حالیہ دہائی کا انٹرنیٹ پر موجود زیادہ سے زیادہ ڈیٹا جمع کر کے بھی اس میں شامل کیا جائے گا۔

چاند پر بھیجنے کے لیے اتنا زیادہ ڈیٹا جمع ہونے کی امید ہے کہ اس کے سائز کا ابھی سے اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔ یہ کئی ٹیرا بائٹ بلکہ پیٹا بائٹ پر محیط ہو سکتا ہے۔ عوامی ڈیٹا جمع کرنے کے لیے اینڈروئیڈ ایپلی کیشن بھی متعارف کروا دی گئی ہے جس کے ذریعے جو چاہے اپنی تصویریں، آڈیو، ویڈیوز وغیرہ چاند پر دفن ہونے والی ڈیجیٹل میموری باکس میں شامل کرنے کے لیے بھیج سکتا ہے۔ ڈیٹا کس فارمیٹ میں محفوظ ہو گا کہ آنے والے وقت میں دیکھنے کے قابل ہو اس پر بھی سائنسدان کام کر رہے ہیں۔ البتہ یہ ڈیٹا چاند کے ساؤتھ پول پر بورنگ کے ذریعے سوراخ کر کے محفوظ کیا جائے گا۔ کئی صدیوں بعد اگر چاند پر کوئی مخلوق اس ڈیٹا تک پہنچ جاتی ہے تو وہ زمین پر موجود انسانوں کے بارے میں بہت کچھ جان سکے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔