صرف 2 بانسوں کے ذریعے دریا عبور کرنے والا چینی شہری

ویب ڈیسک  بدھ 25 مئ 2016
51 سالہ شخصایک بانس پر متوازن کھڑے ہوکردریا پار کرتا ہے جسے دیکھ کر لوگ حیران ہوتے ہیں۔ فوٹو؛ فائل

51 سالہ شخصایک بانس پر متوازن کھڑے ہوکردریا پار کرتا ہے جسے دیکھ کر لوگ حیران ہوتے ہیں۔ فوٹو؛ فائل

بیجنگ: چین کے ایک باہمت شخص نے صرف ایک بانس پرکھڑے ہوکردوسرے بانس کو چپو کی طرح استعمال کرکے دریا پار کرکے سب کو حیران کردیا۔

چین کا ادھیڑ عمر 51 سالہ شہری کئی ماہ تک مسلسل پریکٹس کرنے کے بعد اب اس قابل ہوگیا کہ وہ دریا میں صرف ایک بانس پر کھڑا ہوتا ہے اور دوسرے بانس کو چپو کی طرح استعمال کرکے آگے بڑھے ہیں ۔ اس طرح وہ 23 فٹ کے 2 بانسوں کے ذریعے 100 سے 164 فٹ فی منٹ کا فاصلہ طے کرتا ہے۔

2014 کی ایک رات یہ شخص دریا پار کرکے دوسرے علاقے میں جارہا تھا کہ کشتی جلدی چلی گئی اور وہ ہاتھ ملتا رہ گیا۔ اس کے بعد اسے دریا کے کنارے ایک بانس نظر آیا اور اس نے اس پر سفر کرنے کا ارادہ کیا۔ شروع میں وہ کئی مرتبہ ناکام ہوا لیکن کئی ماہ تک مسلسل مشق کرنے کے بعد اس نے خود کو ایک بانس پر متوازن کرنا سیکھ لیا۔

چینی شہری کے مطابق اس پر مہارت حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ جسمانی وزن کا مرکز اگلے پیر پر ہونا چاہئے اور دونوں پیر ایک ہی سیدھ میں ہونے ضروری ہیں، اس کے باندھ انگوٹھے کی گرفت بانس پر مضبوط ہونی چاہیئے تاکہ بانس گھومنے سے محفوظ رہ سکے اور دوسرے بانس سے دھیرے دھیرے پانی کو دھکیل کر آگے بڑھیں۔

ماہر شخص کے مطابق بانس کی لمبائی کم ازکم 13 فٹ ہونا ضروری ہے تاکہ پانی کی اچھال کی قوت اس پر کام کرسکے، اس طرح پانی اور بہاؤ کی قوت آپ کو آگے پہنچانے میں مدد دے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔