سندھ ریزرو پولیس سے برطرف اہلکاروں کا کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج

ویب ڈیسک  منگل 24 مئ 2016
احتجاج کے دوران گرمی سے خاتون سمیت 2 افراد بھی بے ہوش ہوگئے۔ فوٹو؛ ایکسپریس/ راشد اجمیری

احتجاج کے دوران گرمی سے خاتون سمیت 2 افراد بھی بے ہوش ہوگئے۔ فوٹو؛ ایکسپریس/ راشد اجمیری

 کراچی: سندھ ریزرو پولیس سے برطرف كیے جانے والے 1800 سے زائد اہلكاروں اور ان کے اہل خانہ نے کراچی پریس کلب کے باہر دوبارہ بحالی کے لیے احتجاج کیا جب کہ اس دوران گرمی سے خاتون سمیت 2 افراد بے ہوش ہوگئے۔

سندھ ریزرو پولیس رینج كراچی، حیدرآباد اور سكھر میں سال 2012  میں بھرتی ہونے والے سیكڑوں اہلكاروں اور ان كے اہلخانہ نے كراچی پریس كلب كے باہر احتجاج كیا، اس موقع پر مظاہرین كا كہنا تھا كہ كراچی آپریشن میں  كردار ادا كرنے والے 1800 سے زائد اہلكاروں  كو جعلی اور سیاسی بھرتی ظاہر كركے برطرف كر دیا گیا ہے جن میں  شہید اہلكار بھی شامل ہیں، صوبے كے مختلف ریجن سے ریزرو پولیس میں بھرتی كیے جانے والے 1803 اہلکاروں كو تمام تر قانونی تقاضے پورے كركے بھرتی كیا گیا تھا اور 5 سال مكمل كرنے كے بعد مئی 2016 میں بغیر كسی اطلاع یا شوكاز نوٹس كے بغیر ملازمت سے برطرف كردیا گیا۔

برطرف اہلكاروں كا كہنا تھا كہ انہوں نے كراچی میں  قیام امن كے لیے قربانیاں دی ہیں، محكمہ پولیس سے نكالے جانے والے اہلكاروں  كی اكثریت پولیس كی بنیادی تربیت كے علاوہ ایگلٹ، ایلٹ اور انسداد دہشت گردی كی خصوصی تربیت (ATS ) بھی كر چكے ہیں، مظاہرین نے وزیراعلیٰ سمیت دیگر حكام سے اپیل كی كہ ان كی نوكریاں بحال كی جائے۔ احتجاج كے دوران شہید اہلكار نصیر احمد كی والدہ  اوربرطرف اہلكار اختر بے ہوش بھی ہوگئے جن كو قریبی اسپتال منتقل كیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔