آنکھوں کے لیے محفوظ دنیا کا پہلا کاغذی کمپیوٹرمونیٹرتیار

ویب ڈیسک  پير 30 مئ 2016
گھنٹوں کمپیوٹر پر کام کرنے والے افراد کے لیے یہ اسکرین انتہائی اہمیت کی حامل ہوگی.  فوٹو انڈیگوگو

گھنٹوں کمپیوٹر پر کام کرنے والے افراد کے لیے یہ اسکرین انتہائی اہمیت کی حامل ہوگی. فوٹو انڈیگوگو

بیجنگ: چینی کمپنی نے کمپیوٹر کے لیے کاغذی مونیٹر تیار کیا ہے جو آنکھوں کے لیے بالکل محفوظ اور صرف ایک مائیکرو یو ایس بی کے ذریعے کام کرسکتا ہے۔

عام مقولہ ہے کہ کمپیوٹر کی اسکرین کو گھنٹوں مسلسل دیکھنا آنکھوں کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے لیکن اس دور میں جہاں کمپیوٹر کا استعمال انتہائی بڑھ چکا ہے کمپیوٹر اسکرین سے بچنا ممکن نہیں۔ کمپیوٹر اور اسمارٹ فون کی اسکرین کے مقابلے میں ای بک “ریڈر کنڈل” پر کئی گھنٹوں کا مطالعہ آنکھوں پر اثر انداز نہیں ہوتا کیونکہ کنڈل میں ’’ای انک‘‘ اسکرین استعمال کی گئی ہے۔ یہ اسکرین بغیر رنگوں کے ہوتی ہے اور اس پر دیکھتے ہوئے حقیقی کتاب دیکھنے کا گمان ہوتا ہے۔

چینی کمپنی نے بالکل کنڈل کی طرح کا کمپیوٹر مونیٹر متعارف کرایا ہے جس میں ای انک اسکرین استعمال کی گئی ہے۔ اس خاص اسکرین کو پیپرلائیک یعنی کاغذی اسکرین سے تشبیہ دی گئی ہے۔ 13.3 انچ کی اس پیپرلائیک اسکرین کو چلنے کے لیے اضافی توانائی کی بھی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ یہ مائیکرو یو ایس بی کے ذریعے کام کر سکتی ہے۔ اسے استعمال کرتے ہوئے بس آپ کو رنگوں کی قربانی دینا پڑتی ہے یعنی یہ ایک بلیک اینڈ وائٹ مونیٹر ہے۔ اس کے علاوہ جلدی کام کرنے کے لیے یہ تصویروں میں سے بھی کافی حصے غائب کردیتا ہے تاکہ انہیں جلدی لوڈ کرسکے۔ لیکن اگر آپ مکمل تصویر دیکھنا چاہیں تو پھر یہ انہیں کھولنے میں دیر لگائے گا۔

گھنٹوں کمپیوٹر پر کام کرنے والے افراد کے لیے یہ اسکرین انتہائی اہمیت کی حامل ہوگی کیونکہ دفتری امورکے کام انجام دیتے ہوئے رنگوں کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اور ویسے بھی عام اسکرین سے نکلنے والی تیز روشنی سے آنکھیں خراب کرنے سے بہتر ہے اس بے رنگ اور بے ضرر اسکرین کو استعمال کیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔