بحیرہ روم میں تارکین وطن کی کشتیاں الٹنے سے 700 افراد ڈوب گئے

ویب ڈیسک  اتوار 29 مئ 2016
صرف رواں ہفتے کے دوران 13 ہزار کے قریب پناہ گزینوں کو ڈوبنے سے بچایا گیا، اطالوی کوسٹ گارڈ۔ فوٹو : فائل

صرف رواں ہفتے کے دوران 13 ہزار کے قریب پناہ گزینوں کو ڈوبنے سے بچایا گیا، اطالوی کوسٹ گارڈ۔ فوٹو : فائل

بحیرہ روم / روم: اقوام متحدہ کے ادارے برائے مہاجرین کا کہنا ہے کہ بحیرہ روم میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران تارکین وطن کی کشتیاں ڈوبنے کے باعث 700 سے زائد افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے برائے مہاجرین کا کہنا ہے کہ سمندر کے راستے یورپ پہنچنے کی کوشش میں بحیرہ روم میں اٹلی کے ساحل کے قریب بدھ، جمعرات اور جمعہ کو تارکین وطن کی کشتیاں الٹنے کے نتیجے میں 700 سے زائد افراد ڈوب گئے جن کی تلاش کا کام جاری ہے تاہم ان تمام افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے اور یہ انتہائی خوفناک صورتحال ہے۔

دوسری جانب اطالوی کوسٹ گارڈ کا کہنا ہے کہ یہ تمام کشتیاں بدھ، جمعرات اور جمعہ کو سمندر میں ڈوبی تھیں جن میں ہزاروں افراد سوار تھے تاہم امدادی کاموں کے دوران 45 افراد کی لاشیں ملی ہیں جب کہ صرف رواں ہفتے میں 13 ہزار کے قریب پناہ گزینوں کو ڈوبنے سے بچایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ خانہ جنگی سے متاثرہ مشرق وسطیٰ کے ممالک سے اب تک لاکھوں افراد یورپی ممالک کی جانب ہجرت کرچکے ہیں جب کہ اس دوران سمندر کے راستے یورپ پہچنے کی کوشش میں بچوں اورخواتین سمیت ہزاروں پناہ گزین سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوچکے ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔