’ویجٹیرین ڈائٹ‘ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ زود ہضم غذاؤں کو دستر خوان میں شامل کیجیے

فرحین ریاض  پير 30 مئ 2016
ویجیٹرین ڈائٹ کی طرف آنے والوں کو چاہیے کہ وہ دھیرے دھیرے اپنی غذا میں تبدیلی لائیں فوٹو : فائل

ویجیٹرین ڈائٹ کی طرف آنے والوں کو چاہیے کہ وہ دھیرے دھیرے اپنی غذا میں تبدیلی لائیں فوٹو : فائل

ہمارے جسم کی ضروریات صرف گوشت یا مرغن غذاؤں سے پوری نہیں ہوتیں، بلکہ بہت سے اہم اجزا سبزیوں، پھل، دالوں وغیرہ سے بھی حاصل ہوتے ہیں۔ گوشت کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں، لیکن یہ بھی ایک تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ سبزیاں انسان کو مختلف بیماریوں سے بچاتی ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ آج دنیا کے اکثر ممالک میں سبزی کھانے کا رجحان کافی مضبوط ہو رہا ہے۔ دنیا میں ایسے سبزی خور بھی موجود ہیں، جو گوشت بالکل نیہں کھاتے، البتہ کبھی کبھار انڈے اور دودھ سے بنی ہوئی چیزیں کھا لیتے ہیں، جب کہ کچھ لوگ مچھلی بھی نوش کر لیتے ہیں۔ ماہرین نے قدرت کے اس اَن مول تحفے کی ایک اور افادیت کو ثابت کر دیا ہے۔ یہ افادیت پھلوں اور سبزیوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو جلا بخشنا ہے۔

اس سے قبل ماضی میں کی گئی تحقیقات میں جسمانی فوائد کے علاوہ ماہرین نے یہ بھی معلوم کیا ہے کہ زیادہ پھل اور سبزیاں کھانے والے افراد اپنی زندگی سے زیادہ مطمئن رہتے ہیں۔ حتیٰ کہ اگر ان کی تعلیم، جسمانی سرگرمیاں اور معاشی حیثیت بھی محدود ہو تب بھی وہ زندگی کے مثبت پہلووں کی جانب دیکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ سبزیوں میں موجود کچھ اجزا جسم میں بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت پیدا کرتے ہیں، ہمارے جسم کی نشوونما میں معاون ہوتے ہیں اور انسانوں کو مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھتے ہیں سبزیوں کے بڑھتے ہوئے استعمال اور اس کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 1847ء میں انگلینڈ میں ’ویجیٹرین سوسائٹی‘ قائم کی گئی تاکہ لوگوں کو سبزیوں کے فوائد سے آگاہ کر کے انہیں سبزیوں کے استعمال کی جانب مائل کیا جا سکے۔

بیسویں صدی کے دوران مغربی ممالک میں یہ رجحان تیزی سے پھیلنے لگا۔ اس وقت دنیا میں سبزی کھانے والے بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ سائنس دان سبزیوں کو حفاظتی خوراک (Protective Food) کا نام دیتے ہیں، چوں کہ ان کا مناسب مقدار میں باقاعدہ استعمال انسان کو مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔ خوراک میں سبزیوں کے کم استعمال کی وجہ سے جسم میں خون کی کمی ہو جاتی ہے۔ اس رجحان کے ابتدائی شواہد چھٹی صدی عیسوی میں ہندوستانی، یونانی اور اٹلی میں ملتے ہیں۔ ’ویجیٹرین ڈائٹ‘ کا شمار دنیاکی آٹھ مقبول ترین ڈائٹس میں ہوتا ہے، جو جسم کو متوازن رکھنے میں معاون ہے۔ ویجیٹرین ڈائٹ کی طرف آنے والوں کو چاہیے کہ وہ دھیرے دھیرے اپنی غذا میں تبدیلی لائیں۔ ویجیٹرین ڈائٹ استعمال کرنے والوں کا وزن عام لوگوں سے نسبتاً کم ہوتا ہے۔ کولیسٹرول قابو میں رہتا ہے، ایسے فراد کی عمر نسبتاً زیادہ ہوتی ہے اور ان میں کینسر اور دیگر بیماریوں کے امکانات کم ہوتے ہیں۔

سبزیاں انسانی غذا میں بہت اہم مقام رکھتی ہیں۔ ان میں وہ تمام اجزا پائے جاتے ہیں، جو اکثر اجناس میں بہت قلیل مقدار میں ہوتے ہیں۔ سبزیوں میں لحمیات، حیاتین اور معدنی اجزا بکثرت پائے جاتے ہیں۔ جو انسانی جسم میں مختلف افعال کو درست رکھنے میں معاون ہوتے ہیں۔ سبزیوں کا استعمال براہ راست سلاد کی شکل میں، ابال کر، پکا کر یا کچھ سبزیاں، مسالا جات کے طور پر استعمال کی جاتی ہیں۔

جن سے نہ صرف خوراک کو خوش ذائقہ بنایا جا سکتا ہے، بلکہ ان کی غذائی اور طبی اہمیت بھی مسلمہ ہے۔ سبز پتوں والی سبزیوں (پالک، میتھی اور دیگر ساگ وغیرہ) میں معدنی نمکیات آئرن اور فاسفورس وغیرہ کافی مقدار میں موجود ہوتے ہیں، جو جسم میں خون کی کمی، ہڈیوں اور دانتوں کی کمزوری کو دور کرتے ہیں۔

کچھ سبزیوں (پیاز اور لہسن) میں ایسے کیمیائی مرکبات موجود ہوتے ہیں، جو شریانوں میں فالتو چربی کو جمنے نہیں دیتے اور اسے تحلیل کرنے کی قدرتی صلاحیت رکھتے ہیں۔ جس کی وجہ سے انسان دل کی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے۔ سبزیاں زود ہضم اور ریشہ دار ہونے کی وجہ سے انسانی جسم سے تمام فاسد مادوں کو خارج کرنے میں معاون ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔