بھارت میں مفت کرکٹ نشریات کیخلاف کوشش ناکام

اسپورٹس ڈیسک  پير 30 مئ 2016
عوام کی جیت، سپریم کورٹ نے نجی براڈکاسٹنگ کمپنی کی اپیل کو مسترد کردیا : فوٹو: اے ایف پی/فائل

عوام کی جیت، سپریم کورٹ نے نجی براڈکاسٹنگ کمپنی کی اپیل کو مسترد کردیا : فوٹو: اے ایف پی/فائل

نئی دہلی: بھارت میں کرکٹ کی مفت نشریات کے خلاف کوشش ناکام ہوگئی، بھارتی سپریم کورٹ نے نجی براڈکاسٹنگ کمپنی کی اپیل کو مسترد کردیا، دو رکنی بینچ نے حکم دیا ہے کہ تمام براڈکاسٹرز ہرقسم کے اشتہارات اور اسپانسرز لوگوسے پاک ’لائیوفیڈ‘ سرکاری ادارے پرسار بھارتی کو فراہم کریں، اسکورکارڈز وغیرہ پر بھی لوگو لگانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

بھارت میں 2007 اسپورٹس ایکٹ کے تحت تمام براڈ کاسٹرز کیلیے ضروری قرار دیا گیا تھا کہ وہ اہم ایونٹس کی لائیو فیڈز ملکی براڈکاسٹنگ ادارے پرسار بھارتی کو نہ صرف فراہم کریں بلکہ یہ ہر قسم کے اشتہارات اور اسپانسرز لوگو سے بھی پاک ہونی چاہیے۔ ایکٹ میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ جب تک نشریاتی حقوق کے حامل ٹی وی اور ریڈیو سروسز لائیو فیڈ سرکاری ادارے کو نہیں دیں گے، انھیں کیبل یا ڈائریکٹ ٹو ہوم سروس کے ذریعے بھی نشریات کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس ایکٹ کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ملک کے طول وعرض میں بسنے والے تمام افراد کو ان کی مالی حیثیت سے قطع نظرمفت کرکٹ اور دوسرے اسپورٹنگ ایونٹس سے لطف اندوز ہونے کا موقع فراہم کیا جائے۔

بھارتی کرکٹ حقوق کی حامل موجودہ کمپنی کے پاس ہی آئی سی سی کے نشریاتی حقوق بھی ہیں، اس نے تین برس قبل دہلی ہائیکورٹ میں بھی اس ایکٹ کیخلاف درخواست دائرکی تھی، جسے اکتوبر 2013 میں رد کردیا گیا تھا، اس کے خلاف بھارتی سپریم سے رجوع کیا گیا مگراے کے سکری اور پی سی پینٹ پر مبنی دو رکنی بینچ نے اپیل مستردکرتے ہوئے دہلی ہائیکورٹ کا فیصلہ برقراررکھا۔ مذکورہ ادارے نے عدالت میں موقف اختیارکیا کہ وہ سرکاری ادارے کو بغیر اشتہار والی لائیو فیڈ دینے کو تیار ہیں مگر ان کے لیے اسپانسرز لوگو ہٹانا ممکن نہیں کیونکہ وہ آئی سی سی یا بھارتی کرکٹ بورڈ کے فراہم کردہ ہوتے ہیں۔ تاہم عدالت کا موقف تھاکہ لوگو بھی دراصل اشتہار کی ایک قسم اوراس کے بغیر ہی لائیو فیڈ فراہم کی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔