پاکستان کے پہلے سائنسدان پروفیسر محمد اسماعیل اقوام متحدہ کی لائف گرانٹ کیلیے منتخب

ویب ڈیسک  جمعرات 2 جون 2016
ڈاکٹر محمد اسماعیل کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے جنہیں زرعی ادویہ پر قابلِ قدر تحقیق پر یہ گرانٹ دی جارہی ہے۔ فوٹو؛ فائل

ڈاکٹر محمد اسماعیل کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے جنہیں زرعی ادویہ پر قابلِ قدر تحقیق پر یہ گرانٹ دی جارہی ہے۔ فوٹو؛ فائل

نیویارک: گلگت بلتستان کے پروفیسر ڈاکٹر محمد اسماعیل کو یونیسکو کی گرین کیمسٹری آف لائف گرانٹ 2016 کے لیے منتخب کرلیا گیا۔

قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں شعبہ کیمسٹری سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر محمد اسماعیل پہلے پاکستانی سائنسدان ہیں جنہیں اس گرانٹ کے لیے منتخب کیا گیا ہے ۔ اس سال دنیا بھر سے منتخب صرف 6 سائنسدانوں کو یہ گرانٹ دی جارہی ہے جو یونیسکو کی جانب سے غیرمعمولی صلاحیت دکھانے والے نوجوان ماہر کو عطا کی جاتی ہے جب کہ ڈاکٹر اسماعیل کو کیڑے مار زرعی ادویہ پر قابلِ قدر تحقیق پر یہ گرانٹ دی جارہی ہے۔

ڈاکٹر اسماعیل اس سال کے لیے ان 6 ماہرین میں سے ایک ہیں جو گرین کیمسٹری گرانٹ کے لیے منتخب ہوئے ہیں جس میں کیمیا کی بین الاقوامی تنظیم ( آئی یو پی اے سی) اور روسی کمپنی فاس ایگرو کا تعاون بھی حاصل ہے۔ اس کے لیے بین الاقوامی ماہرین کی ایک جیوری نے ان کے تحقیقی منصوبے کا غور سے جائزہ لیا اور انہیں گرانٹ کے لیے منتخب  کیا ہے۔ ڈاکٹر اسماعیل نے 2010 میں اپنا پی ایچ ڈی مکمل کیا تھا۔

ڈاکٹر اسماعیل کا تعلق گلگت بلتستان کے ضلع نگر سے ہے، انہوں نے فصلوں کے لیے انتہائی نقصان دہ کیڑے مار دواؤں اور کیمیکل کے متبادل طریقوں پر اہم کام کیا، ان کے طریقے سے ایک طرف زراعت محفوظ رہتی ہے تو دوسری جانب ماحول میں مضر کیمیکل شامل نہیں ہوتے اور اس کے انسانی زندگی پر بھی مضر اثرات مرتب نہیں ہوتے۔

ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو میں ڈاکٹر اسماعیل نے اپنی تحقیق کے بارے میں بتایا کہ اس ضمن میں میرا کام قدرے انوکھا ہے جس میں کیمسٹری کو بائیولوجی سے جوڑا گیا اور دنیائے سائنس میں یہ اولین قدم بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں بہت خوش ہوں، یہ (گرانٹ) میرے، ادارے اور ملک کے لیے بھی ایک اعزاز ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔