کراچی کے امن کو پاکستان سے علیحدہ کر کے دیکھا نہیں جا سکتا، مولا بخش چانڈیو

ویب ڈیسک  ہفتہ 25 جون 2016
دہشت گرد ایسی شخصیات کو نشانہ بنا رہے ہیں جس سے عوام میں مایوسی کی لہر پیدا ہو، مولا بخش چانڈیو. فوٹو: فائل

دہشت گرد ایسی شخصیات کو نشانہ بنا رہے ہیں جس سے عوام میں مایوسی کی لہر پیدا ہو، مولا بخش چانڈیو. فوٹو: فائل

 کراچی: مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو کا کہنا ہے کہ دہشت گردی پورے ملک کا مسئلہ ہے اور شہر کے امن کو پاکستان سے علیحدہ کر کے نہیں دیکھا جا سکتا۔

کراچی میں نثار کھوڑو اور نفیسہ شاہ کے ہمراہ امجد فرید صابری کے اہل خانہ سے تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ امجد فرید صابری پورے پاکستان کی آواز تھے، وہ ایک فقیر شخص اور امن و محبت کے سفیر تھے، سمجھ نہیں آیا کہ انھوں نے دہشت گردوں کا کیا بگاڑا تھا، ان کی شہادت پر نا صرف پورے پاکستان میں غم کی لہر پائی جاتی ہے بلکہ دنیا کے کئی دیگر ممالک میں بھی ان کے چاہنے والے اشکبار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا کام ہی افراتفری پھیلانا ہوتا ہے اور وہ نشانہ ہی اس شخص کو بناتے ہیں جو محبت کا مرکز ہوتا ہے، حکومت اقدامات کر رہی ہے اور تھوڑے دنوں میں قاتلوں تک پہنچ جائیں گے۔

مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ کراچی کے امن کو پورے پاکستان کے امن سے علیحدہ کر کے نہیں دیکھا جا سکتا، جب پورے پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف گھیرا تنگ ہو رہا ہے تو وہ بھی بکھر گئے ہیں اور اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں، اسی لئے ایسی شخصیات کو نشانہ بنا رہے ہیں جس سے عوام میں مایوسی کی لہر پیدا ہو۔

اس موقع پر نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ حکومت امجد فرید صابری کے بچوں کی تعلیم اور ذریعہ معاش کے لئے ہر لحاظ سے مدد کرے گی، یہ ساری چیزیں کرنے سے امجد صابری واپس تو نہیں آئے گا لیکن ان کی آواز اور صوفی میوزک جاری رہے گا۔

قبل ازیں ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر اور کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار نے بھی امجد فرید صابری کے گھر جا کر ان کے اہلخانہ سے تعزیت کی اور قاتلوں کی گرفتاری کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھانے کی یقین دہانی کرائی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔