افغانستان میں جج کو قتل کرنے کے بعد لاش عوامی مقام پر لٹکا دی گئی

ویب ڈیسک  اتوار 26 جون 2016
واقعہ صوبہ فراح کے ضلع خاک و سفید میں پیش آیا جہاں طالبان کا اثر و رسوخ ہے، ترجمان گورنر۔ فوٹو:فائل

واقعہ صوبہ فراح کے ضلع خاک و سفید میں پیش آیا جہاں طالبان کا اثر و رسوخ ہے، ترجمان گورنر۔ فوٹو:فائل

کابل: افغانستان کے صوبے فراح میں نامعلوم افراد نے حاضر سروس جج کو قتل کرنے کے بعد لاش سرعام بازار میں لٹکا دی۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق تین روز قبل اغوا ہونے والے سیشن کورٹ کے جج کو نامعلوم افراد نے قتل کرنے کے بعد ان کی لاش عوامی مقام پر لٹکا دی۔ صوبہ فراح کے گورنر کے ترجمان نصیر مہری کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد نے 23 جون کو سیشن کورٹ کے جج کو اغوا کیا تھا جس کے بعد انہیں خاک و سفید ضلع میں فائرنگ کر کے قتل کیا اور ان کی لاش عوامی مقام پر لٹکا دی۔

ترجمان گورنر کا کہنا تھا کہ اب تک کسی گروپ کی جانب سے قتل کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی تاہم واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے جب کہ خاک و سفید ضلع میں طالبان کا اثر و رسوخ ہے جہاں طالبان کے نئے امیر کے انتخاب کے بعد سے سڑک کنارے بم دھماکوں میں تیزی آئی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ عدالت کی جانب سے 4 افغان جنگجوؤں سمیت 6 افراد کو پھانسی دیئے جانے کے حکم کے بعد طالبان نے دھمکی دی تھی کہ عدالتی حکام کو اس کا جواب دیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔