- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
ڈرون طرز پر بحری بیڑا بنانے پر کام شروع
لندن: بحری مال بردار جہاز بنانے والی کمپنی رولز روئز نے ڈرون طرز پر بحری بیڑا بنانے پر کام شروع کردیا جسے دور بیٹھے ریمورٹ کے ذریعے کنٹرول کیا جائے گا۔
بحری بیڑے بنانے والی مایہ ناز کمپنی رولز روئز نے انکشاف کیا ہے کہ اس نے ایسا جہاز بنانے کی تیاری کردی ہے جسے دور بیٹھا شخص ریمورٹ کے ذریعے کنٹرول کرسکے گا اور 2020 تک بغیر کسی کپتان کے بحری بیڑا سمندر میں اتار دیا جائے گا۔ بغیر کپتان کے چلنے والے اس بحری بیڑے کو “ڈرون شپ” کا نام دیا جارہا ہے جس کے حوالے سے رولز روئز کا کہنا ہے کہ ایک خیالی بحری جہاز کو حقیقت کا رنگ دینے کے لئے تمام ضروری ٹیکنالوجی پر کام شروع کردیا گیا ہے۔
رولز روئز کے نائب صدر آسکر لیونڈر کا لندن میں شپ انٹیلی جنس سے متعلق بریفنگ کے دوران کہنا تھا کہ ہم آلٹو یونیورسٹی اور وی ٹی ٹی ریسرچرز کے ساتھ مل کر اس پراجیکٹ پر کام کر رہے ہیں جسے فیوچر آپریٹر ایکسپیرئنز کنسیپٹ کا نام دیا گیا جس کی تکمیل کے بعد اسے کمرشل استعمال میں لایا جائے گا جب کہ کشتی کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کمرے سے کنٹرول کیا جائے گا۔
کمپنی کا دعویٰ ہے کہ ڈرون شپ محفوظ، سستی اور کم آلودگی پھیلانے والی کشتی ہوگی جس کی مدد سے دنیا بھر میں مستقبل میں 90 فیصد تجارت کی جائے گی جب کہ کشتی میں 360 ڈگری کیمروں کے علاوہ ایسے سینسر موجود ہوں گے جو کنٹرول روم میں بیٹھے شخص کو کسی بھی خطرے کے حوالے سے آگاہ کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔