ڈرون طرز پر بحری بیڑا بنانے پر کام شروع

ویب ڈیسک  اتوار 26 جون 2016
ڈرون شپ محفوظ، سستی اورکم آلودگی پھیلانے والی کشتی ہوگی جس کی مدد سے دنیا بھرمیں مستقبل میں 90 فیصد تجارت کی جائےگی۔ فوٹو:فائل

ڈرون شپ محفوظ، سستی اورکم آلودگی پھیلانے والی کشتی ہوگی جس کی مدد سے دنیا بھرمیں مستقبل میں 90 فیصد تجارت کی جائےگی۔ فوٹو:فائل

لندن: بحری مال بردار جہاز بنانے والی کمپنی رولز روئز نے ڈرون طرز پر بحری بیڑا بنانے پر کام شروع کردیا جسے دور بیٹھے ریمورٹ کے ذریعے کنٹرول کیا جائے گا۔

بحری بیڑے بنانے والی مایہ ناز کمپنی رولز روئز نے انکشاف کیا ہے کہ اس نے ایسا جہاز بنانے کی تیاری کردی ہے جسے دور بیٹھا شخص ریمورٹ کے ذریعے کنٹرول کرسکے گا اور 2020 تک بغیر کسی کپتان کے بحری بیڑا سمندر میں اتار دیا جائے گا۔ بغیر کپتان کے چلنے والے اس بحری بیڑے کو “ڈرون شپ” کا نام دیا جارہا ہے جس کے حوالے سے رولز روئز کا کہنا ہے کہ ایک خیالی بحری جہاز کو حقیقت کا رنگ دینے کے لئے تمام ضروری ٹیکنالوجی پر کام شروع کردیا گیا ہے۔

رولز روئز کے نائب صدر آسکر لیونڈر کا لندن میں شپ انٹیلی جنس سے متعلق بریفنگ کے دوران کہنا تھا کہ ہم آلٹو یونیورسٹی اور وی ٹی ٹی ریسرچرز کے ساتھ مل کر اس پراجیکٹ پر کام کر رہے ہیں جسے فیوچر آپریٹر ایکسپیرئنز کنسیپٹ کا نام دیا گیا جس کی تکمیل کے بعد اسے کمرشل استعمال میں لایا جائے گا جب کہ کشتی کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کمرے سے کنٹرول کیا جائے گا۔

کمپنی کا دعویٰ ہے کہ ڈرون شپ محفوظ، سستی اور کم آلودگی پھیلانے والی کشتی ہوگی جس کی مدد سے دنیا بھر میں مستقبل میں 90 فیصد تجارت کی جائے گی جب کہ کشتی میں 360 ڈگری کیمروں کے علاوہ ایسے سینسر موجود ہوں گے جو کنٹرول روم میں بیٹھے شخص کو کسی بھی خطرے کے حوالے سے آگاہ کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔