گرمی میں روزے دار بلا ضرورت دھوپ میں باہر نکلنے سے گریز کریں، ماہرین طب

اسٹاف رپورٹر  پير 27 جون 2016
افطارمیں گھرکے مشروبات، لیموپانی اورلسی پیناانتہائی مفید ہے،شہری بازاروں کی تلی ہوئی مرغن اشیاکھانے سے گریز کریں، ماہرین  فوٹو : فائل

افطارمیں گھرکے مشروبات، لیموپانی اورلسی پیناانتہائی مفید ہے،شہری بازاروں کی تلی ہوئی مرغن اشیاکھانے سے گریز کریں، ماہرین فوٹو : فائل

 کراچی:  شہر میں جاری شدید گرمی کے دوران روزے دار غیر ضروری طور پر دوپہر کے وقت گھروں سے باہر نکلنے سے اجتناب کریں شدید گرمی اور حبس میں پسینے زیادہ خارج ہوتے ہیں جس سے گھبراہٹ ہونے لگتی ہے گرمی میں روزے رکھنے والے بازاروں کی بنی ہوئی تلی اشیا کھانے سے گریز کریں ۔

ماہرین طب ماہرین کا کہنا ہے کہ افطارکے وقت بیسن کی بنی اشیا نقصان دہ ہوسکتی ہیں شدیدگرمی میں بیسن پیٹ کے امراض میں مبتلا کرسکتا ہے افطار میں گھر کی بنی کچی لسی اور گھر کے مشروبات پینا مفید ہے کھانے میں زود ہضم اور ہلکی غذائیں استعمال کی جائیں افطار میں تلی ہوئی مرغن غذاؤں سے سے پیٹ خراب ہوسکتا ہے بیسن کی بنی اشیا زیادہ نہ کھائی جائیں ماہرین طب کے مطابق اتوار کوشدید گرمی میں روزے داروں کی اکثریت کوسر درد اور چکر آنے کے ساتھ قے کی بھی شکایات ہوئی ہے۔

ماہرین طب نے کہا ہے کہ گرمی کے موسم میں پسینہ زیادہ خارج ہونے سے جسم میں نمیکیات کی کمی ہوجاتی ہے۔ لہٰذا جسم میں نمیکیات کی مقدار کو برقرار رکھنے کیلیے افطار میں گھرکے مشروبات اور لیموپانی اور لسی پینا انتہائی مفید ہوتا ہے افطار میں بیسن کی بنی اور تلی اشیا کھانے سے پیٹ کے امراض لاحق ہوسکتے ہیں لہٰذا افطار میں گھرکے مشروبات اور لیمو پانی پینا چاہیے دوپہر میں شدید گرمی، حبس اور لوکی وجہ سے جسم میں پانی کی شدید کمی سے ڈی ہائیڈریشن کی شکایات بڑھ رہی ہیں ماہرین طب نے کہا ہے کہ لیموں کا شربت پینے جسم کے ضایع ہونے والے نمکیات بحال ہوجاتے ہیں افطار اورسحری میں ہلکے کھانے کھائیں جائیں مرغن اور تیز مصالحے دار کھانوں سے تیزابیت ہوجاتی ہے چٹ پٹی چاٹ ، آلو چنے،گول گپوں سے اس موسم میں اجتباب کیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔