اومیگا تھری دل کی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے، تحقیق

ویب ڈیسک  بدھ 29 جون 2016
اومیگا تھری اخروٹ، سامن مچھلی، السی کے بیچوں اور مچھلی کے تیل میں بکثرت پائے جاتے ہیں۔ فوٹو؛ فائل

اومیگا تھری اخروٹ، سامن مچھلی، السی کے بیچوں اور مچھلی کے تیل میں بکثرت پائے جاتے ہیں۔ فوٹو؛ فائل

کیلیفورنیا: اومیگا تھری فیٹی ایسڈ انسانی جسم کے لیے بہت ضروری ہوتے ہیں اور اب یہ انکشاف ہوا ہے کہ ان کا باقاعدہ استعمال دل کو مضبوط اور بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔

جرنل آف امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن ( جاما) میں شائع ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اومیگاتھری غیرسیر شدہ فیٹی ایسڈ دل کو فائدہ دیتے ہیں اور ہارٹ اٹیک کو روکتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اگرفیٹی ایسڈزکو بعض اقسام کی مچھلیوں کے تیل کے ساتھ استعمال کیا جائے تو خون کے لوتھڑے بننے، دل کی افادیت بڑھانے اور اس میں خون کے بہاؤ کو بہتر رکھنے میں مددگار ہوتے ہیں۔

ماہرین کی ٹیم نے 16 ممالک سے 45 ہزار افراد پر ہونے والے 19 تحقیقی سروے کا جائزہ لیا جس کے بعد بتایا گیا کہ 7 ہزار سے زائد افراد کو پہلی مرتبہ ہارٹ اٹیک ہوا جن میں سے 2 ہزار سے زائد موت کا شکار ہوگئے جب کہ جن لوگوں نے سمندری خوراک سے اومیگا تھری استعمال کیا ان کی بڑی تعداد دل کےدورے کو جھیل گئی یا انہیں عارضہ قلب لاحق ہی نہیں ہوا۔

ماہرین کے مطابق سامن، ٹراؤٹ اور ٹیونا مچھلیوں میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جب کہ اخروٹ اور السی کے بیچوں ( فلیکس سیڈز) میں بھی اومیگا تھری موجود ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ہری سبزیوں میں اومیگا تھری پایا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق  اومیگا تھری کا باقاعدہ استعمال ہارٹ اٹیک کا خطرہ 10 فیصد تک کم کردیتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔