- شمالی کوریا کا کروز میزائل لیجانے والے غیرمعمولی طورپربڑے وارہیڈ کا تجربہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹی20 آج کھیلا جائے گا
- بابر کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کا مشورہ
- موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
- گیلپ پاکستان سروے، 84 فیصد عوام ٹیکس دینے کے حامی
- ایکسپورٹ فیسیلی ٹیشن اسکیم کے غلط استعمال پر 10کروڑ روپے جرمانہ
- معیشت2047 تک 3 ٹریلین ڈالر تک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وزیر خزانہ
- پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے سبسڈی مانگ لی
- پاکستان کی سعودی سرمایہ کاروں کو 14 سے 50 فیصد تک منافع کی یقین دہانی
- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
- وزیر خزانہ کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تیزی لانے پر اتفاق
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
یورپی یونین سے باضابطہ علیحدگی تک برطانیہ سے کوئی بات نہیں ہوسکتی، جرمن چانسلر
برلن: جرمن چانسلر انجیلا مرکل کا کہنا ہے کہ برطانیہ سے اس وقت تک کوئی بات نہیں ہوسکتی جب تک وہ یورپی یونین سے علیحدگی کا باضابطہ اعلان نہیں کرتا۔
جرمنی کی پارلیمنٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ یورپی ممالک کا اتحاد برطانیہ کے بغیر بھی قائم رہ سکتا ہے اور برطانیہ کی غیرموجودگی میں بھی امن، خوشحالی اور استحکام برقرار رکھ سکتا ہے جب کہ مستقبل میں ہم اپنے مفادات کا تحفظ کرنا جانتے ہیں۔ انہوں نے برطانیہ کو متنبہ کیا کہ اگر وہ یورپی یونین سے علیحدگی کے حق میں ہے تو اس کا باضابطہ طریقہ کار کے مطابق فیصلہ کرے تاہم یورپی یونین اس وقت تک برطانیہ سے رابطہ نہیں کرے گا جب تک برطانیہ اپنی پوزیشن واضح نہ کردے۔
انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کے بقیہ تمام 27 ممالک مستقبل کے لائحہ عمل کے لئے تیار ہیں اور اس حوالے سے سامنے آنے والی تمام تجاویز کا خیرمقدم کرتے ہیں تاہم فوری طور پر کوئی بھی ایسا قدم نہیں اٹھایا جاسکتا جس سے یونین کے کسی اور ملک کو علیحدگی کی جانب جانا پڑے۔
واضح رہے کہ برطانیہ کے یورپی یونین سے علیحدگی کے فیصلے کے بعد جرمن چانسلر نے فرانس اور اٹلی کے سربراہان سے ملاقات کی جس میں تینوں ممالک نے اتفاق کیا تھا کہ برطانیہ کی یونین سے علیحدگی کے بعد تینوں ملک اپنے موقف پر قائم ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔