استنبول ائیرپورٹ پر خود کش حملوں اور فائرنگ سے ہلاک افراد کی تعداد 41 ہوگئی

ویب ڈیسک  بدھ 29 جون 2016

استنبول: ترکی کے شہر استنبول کے اتاترک ائیرپورٹ پر خود کش حملوں اور فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 41 ہوگئی ہے جب کہ 140 سے زائد افراد زخمی ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کے اتاترک انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر3 حملہ آوروں نے خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کے بعد خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں 41 افراد ہلاک اور 239 زخمی ہو گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں 24 افراد ترک شہری تھے جب کہ  سعودی عرب کے 5، عراق کے 2 جبکہ چین، ایران، ازبکستان، تیونس، اردن اور یوکرین کا ایک ایک شہری بھی ہلاک ہوا ہے۔ اس کے علاوہ 3 افراد دہری شہریت کے حامل ہیں۔

استنبول کے میئر کے مطابق فائرنگ سے 239 افراد زخمی ہوگئے جن میں 100 کو ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کردیا گیا جب کہ 140 سے زائد افراد اب بھی مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

ترکی میں اب تک جتنے دھماکے ہوئے ہیں ان کی ذمہ داری یا تو کرد ملیشیا یا پھر داعش قبول کرتی رہی ہے لیکن اب تک کسی تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم ترکی کے وزیراعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ ان حملوں میں داعش ملوث ہے۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ استنبول ایئر پورٹ پر حملوں کا مقصد معصوم لوگوں کے خون اور تکلیف کے ذریعے ان کے ملک کے خلاف پروپیگنڈا کرنا ہے۔انھوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن موقف اپنائے۔

اتا ترک ایئرپورٹ پر حملے کے بعد امریکی وزارت خارجہ نے اپنے شہریوں کو متنبہہ کیا ہے کہ  وہ ترکی میں قیام کے دوران عوامی اور سیاحتی مقامات پر جانے سے پرہیز کریں۔

واضح رہے کہ استنبول کا کمال اتاترک ایئر پورٹ یورپ کا تیسرا مصروف ترین ہوائی اڈہ ہے اور 2015 میں اس ایئرپورٹ کو 6 کروڑ 10 لاکھ سے زائد مسافروں نے استعمال کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔