- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
حکومت کو پی سی او دور سے 21ویں صدی میں واپس لائیں گے، سپریم کورٹ
اسلام آباد: سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ حکومت اب بھی پی سی او دور میں رہ رہی ہے لیکن ہم اسے پی سی او دور سے 21ویں صدی میں واپس لائیں گے۔
سپریم کورٹ میں مارگلہ کی پہاڑیوں پر درختوں کی کٹائی اور اسٹون کرشنگ کے حوالے سے از خود نوٹس کی سماعت جسٹس شیخ عظمت کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی۔ اس موقع پر جسٹس شیخ عظمت کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد نہیں ہو رہا، وفاق اور صوبے عدالتی فیصلوں کو کمزور سمجھتے ہیں جب کہ حکومت اب بھی پی سی او دور میں رہ رہی ہے لیکن ہم اسے پی سی او دور سے 21ویں صدی میں واپس لائیں گے۔
عدالت عظمیٰ نے اسٹون کرشرز کی درخواست پر وفاق، پنجاب اور کے پی کے حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا کہ حکومتیں سمجھتی ہیں ان کے اقدامات کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت نے مارگلہ ہلز نیشنل پارک کی 2013ء اورموجودہ سیٹلائٹ تصاویر طلب کر لیں اور جسٹس شیخ عظمت کا کہنا تھا کہ تصاویر دیکھ کر فیصلہ کریں گے کہ ذمہ داران کا کیا کرنا ہے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر متعلقہ ڈی پی اوز، ایس پیز، ایس ایچ اوز اور سی ڈی کے ممبر انوائرمنٹ کو طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 20 جولائی تک ملتوی کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔