یورپی یونین میں تجارتی سفارتکاری تیزکرینگے، خرم دستگیر

خصوصی رپورٹر  جمعرات 30 جون 2016
شمالی یورپ کے ممالک سے تجارتی تعلقات میں اضافے پر توجہ دی جائے گی،وزیرتجارت فوٹو: اے پی پی/فائل

شمالی یورپ کے ممالک سے تجارتی تعلقات میں اضافے پر توجہ دی جائے گی،وزیرتجارت فوٹو: اے پی پی/فائل

 اسلام آباد:  وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہا ہے کہ برطانوی ریفرنڈم کے بعد پاکستان یورپی یونین میں تجارتی سفارتکاری میں تیزی لائے گا، یورپی یونین اور یورپی کمیشن میں نئے سفارتی اورتجارتی پارٹنر تلاش کرنے کے لیے پاکستان کے تجارتی مندوب کو احکام جاری کر دیے ہیں، پاکستان تجارتی محاذ پر یورپ کے آزادانہ تجارت کے حامی ممالک خصوصاً شمالی یورپ کے ممالک سے تجارتی تعلقات میں اضافے پر توجہ دے گا۔

یورپ میں پاکستانی سفارتخانوں میں متعین کمرشل قونصلروں کو ہدایات جاری کی جائیں گی کہ وہ میزبان ملک کی وزارت تجارت سے رابطے میں رہیں اور انھیں پاکستان کے لیے تجارتی مراعات کی افادیت اور پاکستان کی اپنی ذمے داریوں پر پیشرفت سے آگاہ کریں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ اور یورپی کمیشن میں پاکستان کے تجارتی اور معاشی مفادات کا تحفظ کرنے کے لیے نئے دوست بنانے اور پرانے دوستوں سے تعلقات مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ برطانوی ریفرنڈم کے باوجود جی ایس پی پلس کے تحت پاکستان کی برطانیہ کو برآمدات متاثر نہیں ہوں گی، پاکستانی ایکسپورٹرز برطانیہ کو بلا تعطل برآمدات جاری رکھیں کیونکہ برطانیہ کے جی ایس پی پلس کے ختم ہونے کا فوری خدشہ درپیش نہیں۔ انھوں نے کہا کہ برطانیہ کے یورپی یونین سے باہر نکلنے پر یورپی یونین کے لزبن ٹریٹی کا آرٹیکل 50لاگو ہوتا ہے جس کے تحت یونین سے باہر نکلنے والا ملک پہلے اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کرتا ہے، برطانیہ کے تناظر میں ایسا کوئی نوٹیفکیشن فی الوقت جاری نہیں کیا گیا، آرٹیکل 50کے مطابق نوٹیفکیشن جاری ہونے کے 2سال بعد تک یورپی یونین کے معاہدے اور اقرارنامے اس ملک پر لاگو ہوتے ہیں لہٰذا پاکستان کے لیے برطانیہ کے جی ایس پی پلس کے فوری ختم ہونے کا کوئی خطرہ نہیں۔

وفاقی وزیر نے فرانس میں پاکستان کے نومتعین سفیر معین الحق سے بھی ملاقات کی اور انھیں فرانس میں متحرک تجارتی سفارتکاری کی ہدایت کی۔ انھوں نے فرانس میں آئندہ برس ایکسپو منعقد کرانے کی ہدایت کی جس میں روایتی نمائش کے برعکس ڈیزائننگ پر توجہ دی جائے گی، اس میں زیورات، فرنیچر، ٹیکسٹائل، دستکاری، اسپورٹس اور فیشن ڈیزائننگ سے متعلق اشیا کی نمائش کی جائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔