ماریا شراپووا کی اولمپکس میں واپسی کا امکان

اسپورٹس ڈیسک  جمعرات 30 جون 2016
عالمی ثالثی عدالت سے مثبت فیصلہ آنے پر ایکٹرینا ماکارووا کی جگہ اسکواڈ کا حصہ بنا لیا جائے گا، روسی ٹینس فیڈریشن. فوٹو: اے ایف پی/فائل

عالمی ثالثی عدالت سے مثبت فیصلہ آنے پر ایکٹرینا ماکارووا کی جگہ اسکواڈ کا حصہ بنا لیا جائے گا، روسی ٹینس فیڈریشن. فوٹو: اے ایف پی/فائل

ماسکو:  کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت نے اپیل پر مثبت ردعمل دیا تو روسی ٹینس اسٹار ماریا شراپووا کی اولمپک میں واپسی ممکن ہوپائے گی،روس نے انھیں ایکٹرینا ماکارووا کی جگہ بطور متبادل پلیئر اسکواڈ میں شامل کرنے کا عندیہ دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق روسی ٹینس اسٹار ماریا شراپووا کی اولمپکس کے ذریعے کھیل میں واپسی ممکن ہوسکتی ہے، رشین ٹینس فیڈریشن ( آر ٹی ایف ) کے صدر شامل تریپسیچوف کا کہنا ہے کہ اگر عالمی ثالثی عدالت نے شراپووا کی اپیل پر مثبت فیصلہ دیا تو انھیں نیشنل اولمپک انٹری فہرست میں شامل کیا جاسکتا ہے، ماریا نے 2 ہفتے قبل خود پر عائد2 برس کی پابندی کیخلاف سی اے ایس میں اپیل دائر کردی تھی، انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن (آئی ٹی ایف) نے ان پر یہ پابندی 8 جون کو عائد کی تھی، روسی ٹینس چیف نے مزید کہا کہ ہم سی اے ایس سے آنے والی خبروں کا بغور جائزہ لے رہے ہیں،فیصلہ 18 جولائی سے قبل ہوجانا چاہیے، اگر شراپووا کی اپیل پر مثبت فیصلہ آگیا تو ہم انھیں ایکٹرینا ماکارووا کی جگہ شامل کرلیں گے، پانچ گرینڈ سلم ٹائٹلز جیتنے والی ماریا شراپووا پابندی کی وجہ سے ومبلڈن میں بھی شریک نہیں ہیں۔

اس سے قبل مئی کے اواخر میں رشین ٹینس فیڈریشن نے اولمپک ٹیم میں شراپووا، سویٹلانا کزنٹسووا ،  اناستاسیا پاولیچنکووا اور ڈاریا کیساٹینکا کو شامل کیا تھا، مارچ کے اوائل میں روسی اسٹار نے اپنے ڈوپنگ ٹیسٹ میں ناکام ہونے کاانکشاف کیا تھا، ان کے جسم میں ممنوعہ دوا میلڈونیم کے اجزا پائے گئے تھے، اس دوا کو یکم جنوری 2016 سے ممنوعہ ادویات کی فہرست میں شامل کیا گیا جبکہ ماریا کا کہنا تھا کہ وہ بیماری کی وجہ سے یہ دوا کئی برسوں سے استعمال کرتی رہی ہیں،واڈا نے 13 اپریل کو اعلان کیا تھا کہ میلڈونیم کی ایک مائیکرو گرام سے کم مقدار پائے جانے والے ایتھلیٹس کو رعایت دی جائے گی، اس میں یکم مارچ سے قبل تک کیے جانے والے ٹیسٹ شامل ہوں گے تاہم ماریا اس میں فائدہ حاصل نہیں کرپائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔