حکومت آسان ہدف کے پیچھے پڑی ہوئی ہے، سپریم کورٹ کے ایان علی کیس میں ریمارکس

ویب ڈیسک  جمعرات 30 جون 2016
حکومت آسان ہدف کے پیچھے پڑی ہوئی ہے  ہر مرتبہ تحمل کا مظاہرہ نہیں کریں گے، سپریم کورٹ  فوٹو: فائل

حکومت آسان ہدف کے پیچھے پڑی ہوئی ہے ہر مرتبہ تحمل کا مظاہرہ نہیں کریں گے، سپریم کورٹ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سندھ ہائی کورٹ کو ماڈل ایان علی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے سے متعلق کیس کا فیصلہ 15 روز میں کرنے کی ہدایت کردی جب کہ جسٹس شیخ عظمت سعید اپنے ریمارکس میں کہا کہ حکومت آسان ہدف کے پیچھے پڑی ہوئی ہے۔ 

ایان علی سے متعلق 3 مختلف کیسز کی سماعت سپریم کورٹ میں ہوئی۔ اس موقع پر ایان علی کے وکیل کا کہنا تھا کہ ایان علی 23 سال کی معصوم بچی ہے لیکن انھیں ظلم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، ان کی والدہ کی طبیعت ناساز ہے لیکن ماڈل کو بیرون ملک اپنی والدہ سے ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے مختلف افسران کو نوٹسز جاری کیے، جن لوگوں نے آئین اور قانون کی دھجیاں اڑائیں ان کو سزا ملنی چاہیئے۔ ایان علی کا نام کچھ گھنٹوں بعد دوبارہ ای سی ایل میں ڈالنا بدنیتی پر مبنی ہے، قتل مقدمہ میں شامل ہونے پر اگر ای سی ایل میں نام ڈالنے ہیں تو وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کے بھی نام ڈالیں، وزیراعظم اور وزیراعلی ماڈل ٹاؤن سانحے میں 14 افراد کے قتل میں نامزد ہیں جب کہ رانا ثناء اللہ 22 افراد کے قتل میں ملوث ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے سیکرٹری داخلہ، ڈی جی پاسپورٹ اور ایف آئی اے حکام سمیت 8 متعلقہ محکموں کو سے جواب طلب کرلیا۔

ایان علی کیس کے سابق تفتیشی افسر اعجاز چوہدری کی اہلیہ کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت پر لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ کسٹم انسپکٹر کو 2 نامعلوم افراد نے گولی ماری جب کہ اس وقت ایان علی جیل میں تھی، کسٹم کے سابق تفتیشی افسر کی اہلیہ کسی اور کے کہنے پر ایان علی کیس میں فریق بنیں۔ جسٹس سردار طارق مسعود نے ریمارکس دیئے اعجاز چوہدری کی بیوہ کو ایک سال بعد ایان علی کے خلاف کیس میں فریق بننا یاد آیا ہے، جسٹس دوست محمد خان نے ریمارکس دیئے کہ پہلے ایان علی کے وارنٹ گرفتاری حاصل کریں، پھر اس کیس میں ایان علی کو فریق بنانے سے متعلق کیس کی سماعت کریں گے۔ اس کیس میں عدالت نے کیس کے تفتیشی افسر اور پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت گرمیوں کی چھٹیوں تک ملتوی کردی۔

وزارت داخلہ کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی سے متعلق کیس کی سماعت پر سپریم کورٹ نے سندھ ہائی کورٹ کو ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق کیس کا فیصلہ 15 روز میں نمٹانے کا حکم دیا۔ اس موقع پر جسٹس شیخ عظمت سعید کا کہنا تھا کہ حکومت آسان ہدف کے پیچھے پڑی ہوئی ہے، عدالت ہر مرتبہ تحمل کا مظاہرہ نہیں کرے گی، سخت کارروائی کرنی پڑی تو کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔