حال کے رجحانات پر نظر رکھ کر مستقبل کا درست تجزیہ کرنے والے ایلون ٹوفلر چل بسے

ویب ڈیسک  جمعرات 30 جون 2016
ٹوفلر کی عمر 87 برس تھی اور وہ 27 جون کو اپنی رہائش گاہ پر دنیائے فانی سے کوچ کرگئے۔ فوٹو؛ فائل

ٹوفلر کی عمر 87 برس تھی اور وہ 27 جون کو اپنی رہائش گاہ پر دنیائے فانی سے کوچ کرگئے۔ فوٹو؛ فائل

لاس اینجلس: مستقبلیات (فیوچرولوجی) کے مشہور ماہر اور ’’فیوچر شاک‘‘ سمیت کئی مقبول کتابوں کے مصنف ایلوِن ٹوفلر 87 برس کی عمر میں چل بسے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایلون ٹوفلر 27 جون 216 کو اپنی رہائش اینجلس میں جہان فانی سے کوچ کرگئے، وہ 3 اکتوبر 1928 کو امریکی شہر نیویارک میں پیدا ہوئے اور انہوں نے  اپنی پوری زندگی میں 15 کتابیں تصنیف کیں جن میں سے 6 کتابوں نے غیرمعمولی شہرت حاصل کی۔

1960 کے عشرے میں ٹوفلر کا شمار ان معدودے چند افراد میں ہوتا تھا جو ٹیکنالوجی کے مستقبل اور معاشرے پر اس کے وسیع تر اثرات پر بالکل مختلف انداز سے اظہارِ رائے اور پیش گوئیاں کیا کرتے تھے۔ایلون ٹوفلر نے اُس زمانے میں، ٹیکنالوجی کی ترقی دیکھتے ہوئے ’’انفارمیشن اوورلوڈ‘‘ کی اصطلاح خوب استعمال کی تھی۔

ٹوفلر کی پہلی معرکۃ الآراء کتاب ’’فیوچر شاک‘‘ 1970ء میں شائع ہوئی اور دیکھتے ہی دیکھتے دنیا کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتابوں میں شامل ہوگئی۔ اب تک درجنوں زبانوں میں اس کی ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ کاپیاں فروخت ہوچکی ہیں۔ ’’فیوچر شاک‘‘ میں ایلون ٹوفلر نے کہا تھا کہ سائنس، ٹیکنالوجی، سرمائے اور تیز رفتار ذرائع ابلاغ کے مشترکہ اثرات سے ایک ایسا معاشرہ وجود میں آئے گا جو بہت مختلف ہوگا۔

ٹوفلر نے اپنی سماجی پیش گوئیوں کا سلسلہ جاری رکھا اور1980 میں انہوں نے اپنی دوسری مشہور کتاب ’’تھرڈ ویو‘‘ میں واضح کیا کہ صنعتی دور (انڈسٹریل ایج) کے بعد ’’انفارمیشن ایج‘‘ (اطلاعاتی عہد) آئے گا اور بتایا کہ مستقبل میں اس معاشرے کے ممکنہ خد و خال کیا ہوسکتے ہیں۔

1990ء میں ان کی کتاب ’’پاور شفٹ‘‘ شائع ہوئی جس میں انہوں نے اکیسویں صدی کی ابتداء پر مختلف انفرادی و اجتماعی سماجی رجحانات کا تجزیہ کیا اور بتایا کہ آنے والے برسوں میں علم کی اہمیت بتدریج بڑھتی ہی چلی جائے گی۔ اسی مناسبت سے ٹوفلر کا یہ قول بہت مشہور ہوا کہ ’’مستقبل کے ان پڑھ وہ نہیں ہوں گے جو پڑھ لکھ نہیں سکیں گے، بلکہ وہ لوگ ہوں گے جو نہ تو علم رکھتے ہوں گے اور نہ ہی یہ جانتے ہوں گے کہ علم کیسے حاصل کیا جاسکتا ہے۔‘‘

1993ء میں ٹوفلر کی چوتھی مشہور کتاب ’’پاور شفٹ‘‘ شائع ہوئی جب کہ ان کی زندگی کی آخری مشہور کتاب ’’ریوولیوشنری ویلتھ‘‘ 2006ء میں شائع ہوئی جس میں انہوں نے اپنی ’’تھرڈ ویو‘‘ ہی میں پیش کردہ خیالات کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے عصرِ حاضر کی مطابقت میں واضح کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔