- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
حال کے رجحانات پر نظر رکھ کر مستقبل کا درست تجزیہ کرنے والے ایلون ٹوفلر چل بسے
لاس اینجلس: مستقبلیات (فیوچرولوجی) کے مشہور ماہر اور ’’فیوچر شاک‘‘ سمیت کئی مقبول کتابوں کے مصنف ایلوِن ٹوفلر 87 برس کی عمر میں چل بسے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایلون ٹوفلر 27 جون 216 کو اپنی رہائش اینجلس میں جہان فانی سے کوچ کرگئے، وہ 3 اکتوبر 1928 کو امریکی شہر نیویارک میں پیدا ہوئے اور انہوں نے اپنی پوری زندگی میں 15 کتابیں تصنیف کیں جن میں سے 6 کتابوں نے غیرمعمولی شہرت حاصل کی۔
1960 کے عشرے میں ٹوفلر کا شمار ان معدودے چند افراد میں ہوتا تھا جو ٹیکنالوجی کے مستقبل اور معاشرے پر اس کے وسیع تر اثرات پر بالکل مختلف انداز سے اظہارِ رائے اور پیش گوئیاں کیا کرتے تھے۔ایلون ٹوفلر نے اُس زمانے میں، ٹیکنالوجی کی ترقی دیکھتے ہوئے ’’انفارمیشن اوورلوڈ‘‘ کی اصطلاح خوب استعمال کی تھی۔
ٹوفلر کی پہلی معرکۃ الآراء کتاب ’’فیوچر شاک‘‘ 1970ء میں شائع ہوئی اور دیکھتے ہی دیکھتے دنیا کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتابوں میں شامل ہوگئی۔ اب تک درجنوں زبانوں میں اس کی ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ کاپیاں فروخت ہوچکی ہیں۔ ’’فیوچر شاک‘‘ میں ایلون ٹوفلر نے کہا تھا کہ سائنس، ٹیکنالوجی، سرمائے اور تیز رفتار ذرائع ابلاغ کے مشترکہ اثرات سے ایک ایسا معاشرہ وجود میں آئے گا جو بہت مختلف ہوگا۔
ٹوفلر نے اپنی سماجی پیش گوئیوں کا سلسلہ جاری رکھا اور1980 میں انہوں نے اپنی دوسری مشہور کتاب ’’تھرڈ ویو‘‘ میں واضح کیا کہ صنعتی دور (انڈسٹریل ایج) کے بعد ’’انفارمیشن ایج‘‘ (اطلاعاتی عہد) آئے گا اور بتایا کہ مستقبل میں اس معاشرے کے ممکنہ خد و خال کیا ہوسکتے ہیں۔
1990ء میں ان کی کتاب ’’پاور شفٹ‘‘ شائع ہوئی جس میں انہوں نے اکیسویں صدی کی ابتداء پر مختلف انفرادی و اجتماعی سماجی رجحانات کا تجزیہ کیا اور بتایا کہ آنے والے برسوں میں علم کی اہمیت بتدریج بڑھتی ہی چلی جائے گی۔ اسی مناسبت سے ٹوفلر کا یہ قول بہت مشہور ہوا کہ ’’مستقبل کے ان پڑھ وہ نہیں ہوں گے جو پڑھ لکھ نہیں سکیں گے، بلکہ وہ لوگ ہوں گے جو نہ تو علم رکھتے ہوں گے اور نہ ہی یہ جانتے ہوں گے کہ علم کیسے حاصل کیا جاسکتا ہے۔‘‘
1993ء میں ٹوفلر کی چوتھی مشہور کتاب ’’پاور شفٹ‘‘ شائع ہوئی جب کہ ان کی زندگی کی آخری مشہور کتاب ’’ریوولیوشنری ویلتھ‘‘ 2006ء میں شائع ہوئی جس میں انہوں نے اپنی ’’تھرڈ ویو‘‘ ہی میں پیش کردہ خیالات کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے عصرِ حاضر کی مطابقت میں واضح کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔