عامر لیاقت كا پروگرام بند كرنے پر عوام نے اسے اچھا اقدام قراردیا، چیرمین پیمرا

ویب ڈیسک  جمعرات 30 جون 2016
3 مرتبہ شوکاز نوٹس کے باوجود فیصلہ نہ ماننے والے چینل کو بند کردیا جائے، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات، فوٹو؛ فائل

3 مرتبہ شوکاز نوٹس کے باوجود فیصلہ نہ ماننے والے چینل کو بند کردیا جائے، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات، فوٹو؛ فائل

 اسلام آباد: چیرمین پیمرا ابصار عالم نے کہا ہے کہ عامر لیاقت کے پروگرام کو بند کرنے پر 96 فیصد لوگوں نے ستائش کی۔

سینیٹ كی قائمہ كمیٹی برائے اطلاعات ونشریات كا اجلاس چیرمین كامل علی آغا كی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا جس میں چیرمین پیمرا ابصار عالم نے رمضان المبارك میں  ٹی وی پروگراموں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ رمضان المبارك كے پروگراموں كے ضابطہ اخلاق كے حوالے سے 4 مئی كو نوٹس بھجوایا اور اردو ون، آج ٹی وی، ٹی وی ون اور جیو كے پروگرام انعام گھر  پر پابندی عائد كی۔ انہوں نے کہا کہ پیمرا قوانین كے تحت تمام ٹی وی چینلز میں ایڈیٹوریل كمیٹی لازمی ہے لیكن چند چینلز میں كمیٹی مؤثر نہیں۔

اراكین كمیٹی كا كہنا تھا کہ پیمرا كا لیگل ڈیپارٹمنٹ بہت كمزور ہے، پیمراكے لیگل ڈیپارٹمنٹ كو مزید مضبوط بنایا جائےجس پرچیرمین پیمرا نے كہا كہ ہم نے ٹی وی چینلز كو مؤثر انداز میں  مانیٹر كرتے ہیں تاكہ شائقین كو بہتر نشریات مہیا كی جاسكیں۔

چیرمین پیمرا ابصارعالم کا کہنا تھا کہ 14 جون كو جیو انٹر ٹینمنٹ نے اپنے پروگرام  انعام گھر میں ایسے مناظر دكھائے جن پر پابندی تھی، انعام گھر رمضان كی نشریات میں شامل  نہیں لیكن لوگوں نے اس كو لنك كیا، ٹی وی چینل پر خود كشی كے مناظر دكھائے۔ انہوں نے کہا کہ عامرلیاقت حسین انڈین فلموں كے گانوں پر بھنگڑا كرتے ہیں، پاك فوج كی وردری پہن كر پروموزبنواتے ہیں۔ ابصار عالم کا کہنا تھا کہ عامر لیاقت كے پروگرام كو بند كرنے پر 96 فیصد لوگوں نے ستائش كی۔

سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے عامر لیاقت کے پروگرام کی بندش پر حکم امتناعی کے حوالے سے کمیٹی کے رکن سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ ہم عدالتوں   كے حكم پر تنقيد  نہيں كرتے  ليكن مخص ايك پريس ريلیز پر ايسا حكم ملنے پر سپريم كورٹ سے رجوع  كيا جائے کیونکہ ايسا كرنے سے  بہت سے معاملات  كا سدباب ہوگا۔

سینیٹ كی قائمہ كمیٹی برائے اطلاعات ونشریات نے چیرمین پیمرا کو ہدایات دیں کہ 3 مرتبہ شوکاز نوٹس کے باوجود اگر کوئی چینل فیصلے پر عملدرآمد نہ کرے تو مذکورہ چینل کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے اسے بند کردیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔