- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پولیس وردی پہن لی
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
سائنسدانوں نے دمے کی وجہ بننے والا خراب جین دریافت کرلیا
ساؤتھ ایمپٹن: یونیورسٹی آف ساؤتھ ایمپٹن کے سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ دمہ کسی الرجی کا نتیجہ نہیں بلکہ یہ ADAM33 نامی ایک جین میں خرابی کی وجہ سے ہوتا ہے۔
تحقیق کے نگراں اور یونیورسٹی کے سائنسدان کا کہنا ہے کہ ’’اگر کسی طرح اس جین کو خراب ہونے ہی نہ دیا جائے، یا پھر مکمل طور پر ناکارہ بنا دیا جائے تو دمے سے مستقل چھٹکارا پایا جاسکتا ہے۔
اب تک دمے کو الرجی کا نتیجہ سمجھتے ہوئے اس کا علاج کیا جاتا تھا، لیکن آج تک کوئی ایسی دوا تیار نہیں کی جاسکی جو دمے کا مستقل یا طویل مدتی علاج کرسکے۔ چند سال پہلے یہ امکان سامنے آیا تھا کہ دمے کی وجہ کسی جین میں خرابی بھی ہوسکتی ہے اور اس ضمن میں ADAM33 جین پر شبہ بھی کیا جارہا تھا لیکن مزید کچھ معلوم نہیں ہورہا تھا۔
مذکورہ تحقیق میں پہلی بار سارے ثبوتوں کے ساتھ اُس پورے نظام کی تفصیل بیان کی گئی ہے جس کے تحت ADAM33 جین میں خرابی دمے کو جنم دیتی ہے۔ ADAM33 جین ایک خامرہ (اینزائم) تیار کرتا ہے جو سانس کی نالی میں خلیات کی سطح پر چپک جاتا ہے لیکن اگر یہ خامرہ کسی بناء پر خلیے کی سطح سے الگ ہوجائے یا اس سے چپکنے ہی نہ پائے تو یہ پھیپھڑوں میں بھی پہنچ سکتا ہے اور وہاں پہنچنے کے بعد یہ دمے کی وجہ بن سکتا ہے۔
یعنی اگر کسی طرح یہ ممکن ہوجائے کہ ADAM33 جین کو خراب ہونے ہی نہ دیا جائے، یا پھر اسے ’’آف‘‘ کرکے متعلقہ خامرہ بنانے ہی سے معذور کردیا جائے تو دمے کا مستقل علاج بھی کیا جاسکے گا۔
دمہ ایک عالمی مرض ہے اور اندازہ لگایا گیا ہے کہ اس وقت دنیا بھر میں دمے کے تقریباً 33 کروڑ 40 لاکھ مریض موجود ہیں جن کی تعداد میں ہر سال تقریباً ڈیڑھ کروڑ کا اضافہ ہورہا ہے۔ خبروں کے مطابق، پاکستان کی 7 فیصد آبادی (اندازاً ڈیڑھ کروڑ افراد) دمے میں مبتلا ہیں جب کہ اگلے 20 سال تک یہ شرح 25 فیصد تک پہنچنے کا خطرہ ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔