عدالتی فیصلہ، بھارتی کرکٹ بورڈ مشکل میں پڑگیا

اسپورٹس ڈیسک  اتوار 24 جولائی 2016
ریاستی ایسوسی ایشنز کا کام بھی ٹھپ، ٹھاکر 9 اگست کو لودھا کمیٹی سے ملیں گے۔ فوٹو: فائل

ریاستی ایسوسی ایشنز کا کام بھی ٹھپ، ٹھاکر 9 اگست کو لودھا کمیٹی سے ملیں گے۔ فوٹو: فائل

نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ نے کرکٹ بورڈ کو مشکل ترین صورتحال سے دوچار کردیا، غیریقینی کی وجہ سے اسٹیٹ ایسوسی ایشنز کا کام بھی ٹھپ ہوگیا، بی سی سی آئی کے صدر انوراگ ٹھاکر اور سیکریٹری اجے شرک 9 اگست کو لودھا کمیٹی سے ملاقات کرینگے۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے گذشتہ دنوں لودھا کمیٹی کی زیادہ تر سفارشات کو قبول کرتے ہوئے بی سی سی آئی کو ان پر عملدرآمد کرنے کی سختی سے ہدایات جاری کرتے ہوئے 6 ماہ کا وقت دیا تھا، ابھی تک بھارتی بورڈ کی جانب سے ایسا کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے کہ وہ لودھا کمیٹی کی سفارشات پر عمل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے یا نہیں، صورتحال یکسر غیریقینی ہوچکی ہے، ایک طرح سے معاملات ٹھپ ہوچکے ہیں۔

لودھا کمیٹی پہلے ہی بی سی سی آئی کو ہدایت جاری کرچکی ہے کہ اگلے نوٹس تک کسی بھی ایسوسی ایشن میں انتخابات نہیں ہونے چاہئیں اور اگر کسی نے انتخابات کرا بھی دیے تب بھی ان کا نتیجہ کالعدم قرار دیدیا جائیگا۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ 18 جولائی کو آیا تھا جس کے بعد ہی مقبوضہ جموں و کشمیر کرکٹ ایسوی ایشن نے نہ صرف انتخابات کرئے بلکہ ایک حاضر سروس وزیر کو اپنی ایسوسی ایشن کا صدر بھی بنادیا۔

سپریم کورٹ یہ سفارش بھی قبول کرچکی ہے کہ بورڈ اور اس کی ملحقہ ایسوسی ایشن میں کسی بھی عہدے پر کوئی حاضر سروس وزیر براجمان نہیں ہوگا۔کرکٹ ایسوسی ایشن آف بنگال اورکرناٹکا کرکٹ ایسوسی ایشن نے اپنے انتخابات ملتوی کردیے ہیں یہ بالترتیب 31 جولائی اور 7 اگست کو منعقد ہونا تھے۔ اب ایسوسی ایشنز اپنے معاملات کے حوالے سے بھارتی کرکٹ بورڈ کی ہدایات کے منتظر ہیں جبکہ خود بی سی سی آئی کو اپنے قانونی مشیروں کی رائے کا انتظار ہے جوکہ آئندہ ہفتے بھارتی سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کا بغور جائزہ لیںگے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔