آزاد کشمیر انتخابات میں شکست، کھلاڑی جہانگیر ترین اور بیرسٹر سلطان پر برس پڑے

ویب ڈیسک  اتوار 24 جولائی 2016

 لاہور: آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں ناکامی پر تحریک انصاف کے مقامی نمائندے پھٹ پڑے اور شکست کا سارا ملبہ بیرسٹر سلطان اور جہانگیر ترین پر ڈال دیا۔

تحریک انصاف آزاد کشمیر کی پالیسی کونسل کے کوآرڈینیٹریاسر فیاض  کی جانب سے عمران خان کو کی گئی ای میل میں کہا گیا ہے کہ آزاد کشمیر الیکشن کے نتائج عمران خان اور جہانگیر ترین کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہیں، الیکشن کے امیدواروں کے چناؤ کے فیصلے ذاتی پسند نا پسند پرجہانگیر ترین اوربیرسٹرسلطان محمود نے کیے، ای میل میں مزید کہا گیا ہے کہ بیرسٹر سلطان محمود کا بھی پارٹی کے لئے چناؤ غلط تھا جب کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کی نشستیں بھی جہانگیر ترین کی وجہ سے ہارے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: تیر چلا نہ بلا گھوما، آزاد کشمیر کا انتخابی میدان (ن) لیگ نے مار لیا

غصے سے بھرے کھلاڑیوں نے عمران خان پر بھی طنز کے تیر چلاتے ہوئے کہا کہ این اے 122 میں پی ٹی آئی کی شکست بھی ایک ٹیم کے طور پر الیکشن نہ لڑنے کے باعث ہوئی، آزاد کشمیر الیکشن میں جب عمران خان اور جہانگیر ترین کی ضرورت تھی وہ غیر ملکی تفریحی دورے پر تھے، ای میل میں عمران خان کو تفریحی فاونڈیشن بنانے کی طنزیہ پیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ ہم عمران خان کے ملکی اور غیرملکی دورے کے لئے 50 کروڑ روپے اکٹھے کرسکتے ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: ہارجیت انتخابات کا حصہ لیکن پرامن انتخابات جمہوری قوتوں کی فتح ہے، وزیراعظم

یاسر فیاض کی جانب سے کی گئی ای میل میں کہا گیا ہے کہ عمران خان جہانگیر ترین سے انحصار ختم کر کے پارٹی کی کور کمیٹی اور کارکنوں کو وقت دیں، عمران خان ثابت کریں کہ وہ صرف ہیلی کاپٹر اور لینڈ کروزر میں نہیں عام کارکن کی کارمیں بھی بیٹھ سکتے ہیں۔ ای میل میں عبدالستار ایدھی کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ عمران خان کو عظیم فلاحی شخصیت کے جنازے میں بھی شرکت کی توفیق نہ ہوئی، عبدالستار ایدھی وہ شخص تھے جنہوں نے سب سے پہلے شوکت خانم کو چندا دیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی آزاد کشمیر نے انتخابی نتائج مسترد کر دیئے

دوسری جانب ای میل منظر عام پر آنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر کے انتخابات میں شکایات موصول ہوئی ہیں جن کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ای میل پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے اور اس میں کوئی تشویش کی بات نہیں ۔

واضح رہے کہ 21 جولائی کو آزاد کشمیر میں قانون ساز اسمبلی کے اراکین کے چناؤ کے لئے ہونے والے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) نے 31 نشستیں حاصل کی تھیں جب کہ تحریک انصاف صرف 2 سیٹیں حاصل کر سکی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔