ہدف پورا نہ کرنے پر چینی کمپنی نے ملازمین کو سزا کے طور پر کریلے کھلادیئے

ویب ڈیسک  پير 25 جولائی 2016
سزا کے طور  کریلا کھاتے ہوئے ہچکیاں آتی رہیں اور اسے حلق سے اتارنا مشکل ہوگیا تھا، ملازمین، فوٹو:فائل

سزا کے طور کریلا کھاتے ہوئے ہچکیاں آتی رہیں اور اسے حلق سے اتارنا مشکل ہوگیا تھا، ملازمین، فوٹو:فائل

بیجنگ: چینی کمپنی نے فروخت کا ہدف پورا نہ کرنے والے ملازمین کو پورے اسٹاف کے سامنے سزا کے طور پر کچے کریلے کھانے پر مجبور کردیا ۔

لیشنگ ڈیکوریشن کارپوریشن چینی شہر چونگ کنگ میں واقع ہے ۔ کمپنی کے کئی ملازمین اپنا ہفتہ وار سیلز کا ہدف پورا نہ کرسکے تو انتظامیہ نے انہیں کڑوی کسیلی سزا کے طور پر زبردستی کریلے کھانے پر مجبور کیا۔ کمپنی کے مطابق اس سزا سے ملازمین نہ صرف اپنی کارکردگی بہتر بناسکیں گے بلکہ اس سے دیگر اسٹاف میں بھی تحریک پیدا ہوگی۔

سوشل میڈیا پر اس عمل پر شدید نقید کی جارہی جس میں 40 افراد کو کریلے کھانے کو دیئے گئے۔ ان میں سے کئی افراد نے پہلی مرتبہ کریلا کھایا تھا جب کہ  ایک ملازم کا کہنا تھا کہ  کریلا کھاتے ہوئے اُسے ہچکیاں آتی رہیں اور اسے حلق سے اتارنا مشکل ہوگیا تھا۔

ایک خاتون ملازمہ نے بتایا کہ لیشنگ ڈیکوریشن کارپوریشن اپنے ملازمین کو طرح طرح کی سزائیں دیتی ہے، ان میں اٹھک بیٹھک کرنا، پش اپ لگانا اور آفس کی عمارت کے دوتین چکر دوڑ کرلگانا شامل ہیں۔ لیکن یہ پہلی بار ہوا ہے کہ ملازمین کو سزا کے طور پر کریلے کھلائے گئے جب کہ ایک خاتون ملازمہ نے اپنی بے عزتی برداشت نہ کرتے ہوئے ملازمت سے استعفیٰ دے دیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔