الیکشن کمیشن کے نئے ممبران کی تقرری کا نوٹیفیکیشن جاری

ویب ڈیسک  پير 25 جولائی 2016
الطاف ابراہیم پنجاب،عبدالغفار سومرو سندھ ،ارشاد قیصرخیبرپختونخوا اورشکیل بلوچ بلوچستان کے ممبر ہوں گے۔ فوٹو؛ فائل

الطاف ابراہیم پنجاب،عبدالغفار سومرو سندھ ،ارشاد قیصرخیبرپختونخوا اورشکیل بلوچ بلوچستان کے ممبر ہوں گے۔ فوٹو؛ فائل

 اسلام آباد: وزارت پارلیمانی امور نے الیکشن کمیشن کے نئے ممبران کی تقرری کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا جس کے بعد نئے ممبران آئندہ چند روز میں حلف اٹھائیں گے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت پارلیمانی امور نے صدر مملکت ممنون حسین کی منظوری کے بعدالیکشن کمیشن کے نئے ممبران کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جس کا نوٹیفیکیشن  الیکشن کمیشن کو بھجوادیا گیا ہے جس کے بعد الیکشن کمیشن کے نئے ممبرز آئندہ چند روز میں اپنے عہدوں کا حلف اٹھائیں گے۔

اس سے قبل اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید کا کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی نے الیکشن کمیشن ممبران کے لئے 4 ناموں پر اتفاق کرلیا جب کہ تحریک انصاف نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے ممبرز پر اعتراض اٹھایا ہے اور کمیٹی میں عوامی نیشنل پارٹی کے نمائندے نے کسی کے حق اور مخالفت میں ووٹ نہیں ڈالا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن سے طویل بات چیت کے بعد 4 ناموں کو حتمی شکل دی گئی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا حکومت کو 27 جولائی تک چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز تعینات کرنے کا حکم

وفاقی وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے پنجاب سے جسٹس ریٹائرڈ الطاف ابراہیم قریشی کے نام کی منظوری دی گئی جب کہ عبدالغفار سومرو سندھ سے الیکشن کمیشن کے رکن ہوں گے۔ اسی طرح خیبرپختونخوا سے جسٹس ارشاد قیصر اور بلوچستان سے جسٹس شکیل احمد بلوچ کے نام کی منظوری دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس مرتبہ کےعلاوہ الیکشن کمیشن ارکان کی مدت ہمیشہ 5 سال ہوگی اورآئندہ الیکشن کمیشن غیرفعال نہیں ہوگا، الیکشن کمیشن کے 4 میں سے 2 ارکان کی مدت ایک بارڈھائی سال ہوگی، باقی 2 ارکان کی مدت 5 سال ہوگی جب کہ ڈھائی سال کے لئے 2 ارکان کی مدت کا تعین قرعہ اندازی سے کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کے چار اراکین ایک ماہ قبل اپنی مدتِ ملازمت مکمل کرنے کے بعد ریٹائر ہوگئے تھے اور تاحال ان عہدوں پر نئے ارکان کا تقرر نہیں کیا گیا ہے اور الیکشن کمیشن غیرموثر ہوچکا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔