اسٹیٹ بینک نے دہشتگردوں کی مالی معاونت پر 126 اکاؤنٹس منجمد کردیئے، نیکٹا

ویب ڈیسک  منگل 26 جولائی 2016
ایف آئی اے نے دہشت گردوں کی مدد کے لیے آنے والے ایک ارب روپے ضبط کیے ہیں۔ رپورٹ

ایف آئی اے نے دہشت گردوں کی مدد کے لیے آنے والے ایک ارب روپے ضبط کیے ہیں۔ رپورٹ

 اسلام آباد: نیکٹا کے کوآرڈینیٹر کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک نے دہشت گردوں کی مالی معاونت پر 126 اکاؤنٹس منجمد کردیئے جب کہ ایف آئی اے نے دہشت گردوں کی مدد کے لیے آنے والے ایک ارب روپے ضبط کیے ہیں۔

نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اٹھارٹی (نیکٹا) کے  نینشل کوآرڈینیٹر احسان غنی نے بتایا کہ دہشت گردوں کی مالی معاونت پر اسٹیٹ بنک نے 126 اکاونٹس منجمد کیے جب کہ ایف آئی اے نے دہشت گردوں کی مدد کے لیے آنے والے ایک ارب روپے ضبط کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے دہشت گردی اور انتہا پسندی کو فروغ دینے والی 10 ویب سائٹس بند کردی گئیں جب کہ مزید 35 کو بند کرانے کی سفارش کی گئی ہے۔

احسان غنی نے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پرعمل درآمد اورملک بھرمیں آپریشنزجاری ہیں، 12 لاکھ کومبنگ اور 20 لاکھ سٹاپ اینڈ سرچ آپریشن کیے گئے جب کہ انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کے خلاف سب سے زیادہ کارروائیاں پنجاب میں ہوئیں جن میں ایک ہزار 808 دہشت گردوں کو ہلاک اور 411 دہشت گردوں کوپھانسیاں دی جاچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کے دوران 70 ہزارجرائم پیشہ افراد کو گرفتار کیا گیا، کالعدم تنظیموں کی تعداد 61 ہوگئی جب کہ 2 تنظیموں کو واچ لسٹ میں شامل کررکھا ہے۔

نیکٹا کے کوآرڈینیٹر کا کہنا تھا کہ نیکٹا ہیلپ لائن پر ایک لاکھ 29 ہزار سے زائد کالز موصول ہوئیں، 2250 کالز پر ایکشن لیا گیا اور 14 لاکھ افراد کو گرفتار کرکے ان کی تصدیق کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ 11 اسپیشل ٹرائل کورٹس قائم کی گئی ہیں، مسلح گروہوں اور تنظیموں کے خلاف آپریشنز میں ایک ہزار 8 دہشت گردوں کو ہلاک جب کہ 5 ہزار 611 کو گرفتار کیا گیا۔ احسان غنی کا کہنا تھا کہ جوائنٹ انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کے قیام کے لیے کام جاری ہے جو جلد مکمل ہو جائے گا جب کہ افغان مہاجرین کو 31  دسمبر کے بعد واپس بھیج دیا جائے گا۔

احسان غنی نے کہا کہ بلوچستان میں مصالحتی عمل کے دوران 625 فراریوں نے ہتھیار ڈالے ہیں جب کہ مزید ایک ہزار بھی ہتھیار ڈال رہے ہیں اور بیرون ملک پناہ لینے والے بلوچ رہنماوں کو قومی دھارے میں لانے کے لیے ان سے بھی بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو 31  دسمبر کے بعد واپس بھیجا جائے گا جب کہ غیر رجسٹرڈ مہاجرین کو 15 نومبرتک افغان پاسپورٹ حاصل کرنا ہو۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔