ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے پر بھارت کا ایک اور ایتھلیٹ ریو اولمپکس سے باہر

ویب ڈیسک  منگل 26 جولائی 2016
اندرجیت سنگھ  نے 2014 میں ایشیائی کھیلوں میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا تھا : فوٹو : فائل

اندرجیت سنگھ نے 2014 میں ایشیائی کھیلوں میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا تھا : فوٹو : فائل

ممبئی: اندر جیت سنگھ شاٹ پٹ (گولہ پھینکنے) کے مقابلے میں حصہ لینے کے لئے ریو اولمپکس میں منتخب کئے جانے والے بھارتی دستے میں شامل تھے تاہم ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے پر اب وہ اس مقابلے سے باہر ہوگئے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برازیل کے شہر ریو میں 5 اگست سے شروع ہونے والے ریو اولمپکس مقابلوں میں شرکت کے لئے منتخب بھارتی ایتھلیٹ اندر جیت سنگھ ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے کے باعث باہر ہوگئے ہیں۔ ہریانہ سے تعلق رکھنے والےاندرجیت سنگھ  نے 2014 میں ایشیائی کھیلوں میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا تھا جبکہ گزشتہ سال فیڈریشن کپ میں 20.65 میٹر دور گولہ پھینک کرورلڈ چیمپیئن شپ اور ریو اولمپکس میں بھارت کی جانب سے منتخب ہوئےتھے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: بھارتی ایتھلیٹس نے ڈوپنگ قواعد کی دھجیاں اڑادیں

ریو اولمپکس میں شرکت سے پہلے بھارت کی انسداد ڈوپنگ ایجنسی ناڈا میں  22 جون کو ایتھلیٹ کے لئے جانے والے نمونے میں انکشاف ہوا کہ انہوں نے ممنوعہ ادویات کا استعمال کیا ہے، اس رپورٹ کے بعد اب اندرجیت سنگھ کی ریو اولمپکس میں شرکت مشکوک ہوگئی ہے تاہم ناڈا نے اندر جیت سنگھ کو ایک بار پھر موقع دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایتھلیٹ چاہے تو 7 روز کے اندر اپنے نمونے کا دوبارہ تجزیہ بھی کرواسکتاہے۔

دوسری جانب اندرجیت سنگھ کا ڈوپ ٹیسٹ میں ناکامی کے بعد کہنا ہے کہ وہ ایک سازش کا شکار ہوئے ہیں کیونکہ وہ حکام کے خلاف کھل کر بولتے ہیں۔

واضح رہے کہ اندر جیت سنگھ سے پہلے بھی ایک اور بھارتی دستے میں شامل انڈین پہلوان نرسہما یادو ممنوعہ قوت بخش ادویات کے ٹیسٹ میں ناکام رہے تھے۔ نرسمہا، کُشتی میں 74 کلوگرام وزن کے مقابلوں میں بھارت کی نمائندگی کرنے کے لیے ریو جانے والے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔