ملیریا کی پرانی اورکم خرچ دوا کینسرکےعلاج میں مؤثرثابت

ویب ڈیسک  بدھ 27 جولائی 2016
ملیریا کا علاج کرنے والی ایک پرانی دوا ’’ایٹوواکیون‘‘ سے سرطان کے علاج میں خاصی مدد مل سکتی ہے۔ ماہرین، فوٹو؛ فائل

ملیریا کا علاج کرنے والی ایک پرانی دوا ’’ایٹوواکیون‘‘ سے سرطان کے علاج میں خاصی مدد مل سکتی ہے۔ ماہرین، فوٹو؛ فائل

لندن: کینسرپرتحقیق کرنے والے برطانوی ادارے ’’کینسر ریسرچ یوکے‘‘ نے دریافت کیا ہے کہ ملیریا کا علاج کرنے والی ایک پرانی دوا سے سرطان کے علاج میں خاصی مدد مل سکتی ہے۔

ایڈوواکیون ایک کم خرچ دوا ہے جو آج بھی ملیریا سے بچاؤ اور علاج دونوں میں استعمال ہورہی ہے۔ چوہوں پر کی گئی اس تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ملیریا کی اس پرانی دوا ’’ایٹوواکیون‘‘ سے چوہوں میں سرطان زدہ خلیات کے اندر آکسیجن کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس کی بدولت ان پر ریڈیو تھراپی کے بہتر نتائج حاصل ہوتے ہیں۔ کینسر کی ان اقسام میں پھیپھڑوں، معدے، دماغ، سر اور گردن کا سرطان شامل ہیں۔

ریڈیو تھراپی میں کم آکسیجن والے سرطان زدہ خلیات کا علاج خاصا مشکل ہوتا ہے اور ہر وقت یہ خطرہ رہتا ہے کہ کہیں وہ اپنے ابتدائی مقام سے فرار ہوکر کسی اور جسمانی عضو میں پہنچ کر اسے بھی سرطان کا شکار نہ بنادیں۔ ایسے میں تابکار لہروں کی زائد مقدار بھی مریض کے لیے نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔