خلیج بنگال میں گیس کے وسیع ذخائرکی نشاندہی

اے ایف پی  بدھ 27 جولائی 2016
ہائیڈریٹس سے گیس کی پیداوارتکنیکی طور پرچیلنجنگ ہوگی،یوایس جیولوجیکل سروے فوٹو: فائل

ہائیڈریٹس سے گیس کی پیداوارتکنیکی طور پرچیلنجنگ ہوگی،یوایس جیولوجیکل سروے فوٹو: فائل

نئی دہلی:  بھارتی، امریکی اورجاپانی سائنسدانوں نے خیلج بنگال میں گیس کے وسیع ذخائر کی نشاندہی کی ہے جو سہ ملکی تحقیقی مہم کے دوران بھارت کے مشرقی ساحل پر آئس جیسی شکل (ہائیڈریٹ) میں ملے اور یہ بحرہند میں اپنی نوعیت کی پہلی دریافت ہے۔

یونائیٹڈ اسٹیٹس جیولوجیکل سروسے (یوایس جی ایس) کے جاری کردہ بیان کے مطابق دنیا بھر میں ہائیڈریٹ شکل میں پائی جانے والی قدرتی گیس تمام معلوم روایتی گیس وسائل کے حجم سے کہیں زیادہ ہے تاہم ہائیڈریٹس سے گیس کی پیداوار تکنیکی طور پر انتہائی چینلجنگ ہوگی، اب اگلا اقدام ان ذخائر سے پیداوار کے قابل عمل اور اقتصادی طور پر مفید ہونے کی آزمائش ہوگا۔

یوایس جی ایس سینئرسائنٹسٹ ٹم کولیٹ نے کہاکہ تحقیقی مہم کے نتائج گیس ہائیڈریٹ کے پوٹینشل کو سمجھنے کے لیے انتہائی اہم پیشرفت ہے، کرشنا۔گوداواری بیسن کے سینڈ ریزروائر میں دریافت دنیا میں اب تک ملنے والے سب سے بڑے اور زیادہ کنسنٹریٹڈ گیس ہائیڈریٹ ذخائر ہیں۔ یوایس جی ایس انرجی ریسورسز پروگرام کوآرڈینیٹر والٹر گوئیڈروز نے کہاکہ خلیج بنگال دریافت جیسی پیشرفت گیس ہائیڈریٹس کے عالمگیر توانائی وسائل پوٹینشل کو جاننے میں مددگار ہونے کے ساتھ اس کی پیداوار کیلیے درکار ٹیکنالوجی کی شناخت میں بھی معاون ثابت ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔