چہروں کی ڈرائنگ کو تصویروں میں بدلنے والا سافٹ ویئر

ویب ڈیسک  جمعرات 28 جولائی 2016
اس الگورتھم کی تربیت ہزاروں تصاویر اور متعلقہ خاکوں کی مدد سے کی گئی ہے۔ (فوٹو: ریڈباؤ یونیورسٹی)

اس الگورتھم کی تربیت ہزاروں تصاویر اور متعلقہ خاکوں کی مدد سے کی گئی ہے۔ (فوٹو: ریڈباؤ یونیورسٹی)

نیمیگن: ہالینڈ کی ریڈباؤڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک ایسا الگورتھم وضع کرلیا ہے جو ہاتھ سے بنائے ہوئے خاکوں کو کیمرے سے لی گئی تصاویر میں تبدیل کرسکتا ہے۔

آج کل ’’پرزما‘‘ موبائل ایپ کا بڑا چرچا ہے جو کیمرے سے لی گئی تصاویر کو مصوری کے فن پاروں میں تبدیل کرکے لوگوں کا دل بہلاتی ہے لیکن آنے والے وقت میں اس الگورتھم پر بننے والا سافٹ ویئر آرٹ گیلریوں کے علاوہ مجرموں کو پکڑنے میں پولیس کی مدد بھی کرسکے گا۔

یوں تو اسے مصوری کے نمونوں کو اصل تصاویر میں تبدیل کرنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے لیکن اس کا سب سے زیادہ فائدہ جرائم کی تفتیش میں اٹھایا جاسکے گا۔ اس وقت عینی شاہدین کی مدد سے جائے واردات پر ملزموں کے جو خاکے بنوائے جاتے ہیں وہ خاصے مبہم ہوتے ہیں اور ان کے ذریعے مجرموں کی شناخت بھی اکثر بہت مشکل ثابت ہوتی ہے لیکن اس الگورتھم کی مدد سے ان خاکوں کے تصاویر میں تبدیل ہوجانے کے بعد مجرموں کو پہچاننا زیادہ آسان ہوجائے گا جب کہ عینی شاہدین کو بھی مجرموں کی شناخت میں زیادہ سہولت ہوجائے گی۔

الگورتھم کو تربیت دینے کے لیے مختلف ڈیٹابیسز سے کئی ہزار افراد کے قلمی خاکے (اسکیچز)  اور اصل تصاویر کا باہم موازنہ کیا گیا جس کے بعد یہ الگورتھم اس قابل ہوگیا کہ کسی بھی قلمی خاکے کو انتہائی درستگی کے ساتھ عکسی تصویر (فوٹوگراف) میں تبدیل کرسکے۔

اب ماہرین اس الگورتھم پر مبنی ایک ایسا سافٹ ویئر تیار کرنے میں مصروف ہیں جو آرٹ گیلریوں اور محکمہ پولیس دونوں کے لیے یکساں طور پر مفید ثابت ہوسکے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔