حصص کی تجارت پرسی جی ٹی کے لیے ترمیمی رولز جاری

ارشاد انصاری  جمعرات 28 جولائی 2016
 سرمائے کے نقصان کی صورت میں ٹیکس ایڈجسٹمنٹ اور مجموعی واجب الادا ٹیکس واجبات کی معلومات بھی دینا ہوں گی۔  فوٹو: فائل

سرمائے کے نقصان کی صورت میں ٹیکس ایڈجسٹمنٹ اور مجموعی واجب الادا ٹیکس واجبات کی معلومات بھی دینا ہوں گی۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  ایف بی آرنے  حصص کی خریدو فروخت پر عائدکیپٹل گین ٹیکس کی وصولی کیلیے ترمیمی رولز جاری کردیے جس کے تحت حصص کے حصول کی تاریخ میں غلطی درست کرنے کا اختیار نیشنل کلیئرنگ کمپنی (این پی سی سی ایل) کو دیدیا گیا ہے۔

ایف بی آر سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اگر کسی سیکیورٹی کے حصول کی تاریخ سے متعلقہ ریکارڈ میں کسی قسم کی غلطی یا فرق پایا جاتا ہے تو متعلقہ کمشنر ان لینڈ ریونیو کی پیشگی منظوری کے ساتھ این پی سی سی ایل اس غلطی یا ریکارڈ کو درست کرسکے گی جس کے لیے سینٹرل ڈپازٹری کمیٹی(سی ڈی سی ) کے پاس سیکیورٹی جاری کرنے والے مجازشخص یا شیئر رجسٹرار سے حاصل کردہ معلومات کو بنیاد بنایا جائے گا اور درست ریکارڈ کے مطابق سیکیورٹی(شیئرز) کے فروخت پرکیپٹل گین ٹیکس کا تعین کیا جائیگا۔

علاوہ ازیں ذیلی رولز 23 میں بھی ترمیم کی گئی اور کہا گیا ہے کہ ان لسٹڈ کمپنیوں کے شیئرز و سیکیورٹیز کو الیکٹرونک فارم میں تبدیل کرنے کے لیے اس سیکیورٹی کی اسٹاک ایکس چینج میں لسٹنگ  کے لیے جو مارکیٹ پرائس ہوگی وہی سیکیورٹی کے حصول کی لاگت تصور ہوگی جبکہ تاریخ وہی ہوگی جو سی ڈی سی میں دستیاب ہوگی۔

دستاویز کے مطابق ایف بی آر نے اسٹاک مارکیٹ کے ذریعے حصص کی ٹریڈنگ پر ٹیکس کے نفاذ اور اس کی معلومات سے متعلق  بھی رولز جاری کیے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ 12 ماہ سے کم، 12 سے 24 ماہ سے کم اور 24 سے 48 ماہ سے کم اور 48 ماہ سے زیادہ عرصے  تک رکھے جانے والے حصص کی مالیت الگ الگ ظاہر کرنا ہو گی اور ان پر بالترتیب 15، 12.5، 7.5 اور صفر فیصد کیپٹل گین ٹیکس عائد ہوگا اور ہر کٹیگری میں متعلقہ شرح کے مطابق ٹیکس رقم کی تفصیلات بھی الگ دینا ہوں گی، اس کے بعد سرمائے کے نقصان کی صورت میں ٹیکس ایڈجسٹمنٹ اور مجموعی واجب الادا ٹیکس واجبات کی معلومات بھی دینا ہوں گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔