افغانستان میں طالبان کا ڈرون طیارہ مارگرانے کا دعویٰ؛ امریکا کا مزید 800 فوجی بھیجنے کا اعلان

خبر ایجنسیاں  جمعرات 28 جولائی 2016
ایم آئی 35گن شپ ہیلی کاپٹروں کی ضرورت ہے، مشیرسلامتی ، 800 فوجیوں کو افغان مشن کی تربیت دی گئی، بلیک ہاک چینوک اور اپاچی ہیلی کاپٹراستعمال کریں گے،امریکی لیفٹیننٹ کرنل   فوٹو: رائٹرز/فائل

ایم آئی 35گن شپ ہیلی کاپٹروں کی ضرورت ہے، مشیرسلامتی ، 800 فوجیوں کو افغان مشن کی تربیت دی گئی، بلیک ہاک چینوک اور اپاچی ہیلی کاپٹراستعمال کریں گے،امریکی لیفٹیننٹ کرنل فوٹو: رائٹرز/فائل

کابل / واشنگٹن:  افغان طالبان نے قندھار میں ڈرون طیارے کو مارگرانے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ زابل کے گورنرطالبان کے حملے میں بال بال بچ گئے، افغان انٹیلی جنس نے داعش کے دھماکا خیز مواد تیار کرنے کے ماہر کو گرفتار کرلیا۔  امریکا نے افغان قومی دفاع اورسیکیورٹی فورسز کی مدد کیلیے 800 فوجی افغانستان میں تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے ، افغان قومی سلامتی کے مشیر محمد حنیف اتمر نے کہا ہے کہ افغانستان کو دہشتگرد گروپوں کیخلاف موثر کاروائیوں کیلیے جدید ایم آئی 35 گن شپ ہیلی کاپٹروں کی ضرورت ہے۔

افغان میڈیا کے مطابق طالبان نے جنوبی صوبہ قندھار میں امریکی ڈرون طیارہ مارگرانے کا دعویٰ کیا ہے۔طالبان نے ڈرون طیارے کی تصاویر بھی جاری کی ہے۔ طالبان کاکہنا ہے کہ ڈرون طیارے کو ضلع میوند میں مار گرایا گیا۔ افغان فورسز کو امریکی محکمہ دفاع سے ایک معاہدے کے تحت 70سے زائد سکین ایگل ڈرون ملنے کی توقع ہے۔  زابل کے گورنر طالبان کے حملے میں بال بال بچ گئے۔

صوبائی حکام کاکہنا ہے کہ گورنر زابل ضلع شاہ جوئی کی طرف جارہے تھے کہ مسلح عسکریت پسندوں نے شاہ حسن خیل کے علاقے میں انکے قافلے کو نشانہ بنایا اس دوران جھڑپوں میں طالبان کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا جس پر وہ فرار ہوگئے، گورنر کا ایک سیکیورٹی گارڈ زخمی بھی ہوا۔

افغان انٹیلی جنس نے مشرقی صوبہ ننگرہار میں داعش کے ایک اہم رکن کو گرفتار کرلیا جو دھماکا خیزمواد بنانے کاماہر بتایاجاتا ہے، گرفتار دہشت گرد کی شناخت عزیز اللہ کے نام سے ہوئی ہے ۔ بیان میں مزیدکہاگیا ہے کہ انٹیلی جنس اہلکاروں نے 2 بارودی سرنگیں ،12 کلو دھماکا خیزمواد ، 6 پیکٹ واٹر جل دھماکا خیز مواد،2موبائل فون سیٹ جو ریمورٹ کنٹرول بم دھماکے کے لیے تیار کیے گئے تھے اوردیگر اسلحہ برآمد کیاگیا ہے۔

افغان قومی سلامتی کے مشیر محمد حنیف اتمر روس کے سرکاری دورے پرہیں جو روس اور کابل کے درمیان تعاون بڑھانے اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔ ایک امریکی اخبار کے مطابق فرسٹ انفنٹری ڈویژن کے فرسٹ کمبیٹ ایوی ایشن بریگیڈ سے تعلق رکھنے والے 800 امریکی فوجی بلیک ہاک چینوک اور اپاچی ہیلی کاپٹر استعمال کریں گے،اس یونٹ کی بنیادی ذمے داری طالبان سمیت دیگر شدت پسند گروپوں کیخلاف جاری کارروائیوں میں افغان فورسز کومدد کی فراہمی ہو گی ۔ امریکی فرسٹ انفنٹری ڈویژن کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل کمیشا مک کولن نے کہا کہ افغان مشن پر بھیجے جانے سے قبل امریکی فوجیوں کو اس اہم مشن کے لیے تربیت دی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔