ایم کیوایم کا وزیراعلیٰ سندھ کے انتخابی عمل میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  جمعرات 28 جولائی 2016
ہمارا یقین شراکت داری جمہوری نظام پر ہے،سید سردار احمد فوٹو:فائل

ہمارا یقین شراکت داری جمہوری نظام پر ہے،سید سردار احمد فوٹو:فائل

 کراچی: متحدہ قومی موومنٹ نے سندھ کے نئے وزیر اعلیٰ کے انتخابی عمل کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیا ہے۔

سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد کی سربراہی میں پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران ایم کیوایم کے ارکان نے سندھ کے نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے حوالے سے لائحہ عمل پر غور کیا۔ متعدد ارکان نے قائد ایوان کے لیے اپنے نمائندے کو سامنے لانے جب کہ بعض نے انتخابی عمل کے دوران احتجاج اور اجلاس کی کارروائی کے بائیکاٹ کی تجویز دی تاہم مختلف آپشنز پر غور کے بعد ایم کیو ایم نے فیصلہ کیا کہ ایم کیو ایم اس انتخابی عمل سے لاتعلق رہے گی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: سندھ کے نئے وزیراعلی کا انتخاب

اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سید سردار احمد نے کہا کہ ایم کیو ایم اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ ملک میں شراکتی جمہوریت ہونی چاہیئے، موجودہ جمہوری نظام پر ہمارا اعتماد نہیں، ہم کوئی ایسا فیصلہ نہیں کرنا چاہتے کہ ہر چیز ختم ہوجائے، اس لئے آج ہم نے مکمل مشاورت کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ ہم کسی بھی امیدوار کی نا تو حمایت کریں گے اور نا ہی مخالفت۔

سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن نےکہا کہ قائم علی شاہ کو بڑے افسوس ناک طریقے سے باہر کیا گیا، اسمبلی میں مراد علی شاہ کی جماعت کو اکثریت حاصل ہے، مرادعلی شاہ پچھلے 8 برسوں کے دوران سندھ میں ہونے والی تباہی کے ذمہ دار ہیں۔ ہم مخالفت کریں یا حمایت، تباہی سندھ کا مقدربن چکی ہے، چہرے بدلنے سے پالیسی بدلنے کی امید نہیں ہے، سندھ حکومت کی ڈرامے بازی جاری رہے گی، اس لئے ہم ووٹنگ کے ڈرامے سے اپنے آپ  کو باہر رکھ رہے ہیں، یہ لاتعلقی ہمارے مینڈیٹ کے احتجاج کا اعلان ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔