گرین کیپس کیلیے صلاحیتوں پر لگا زنگ جھاڑنے کا موقع؛ ٹور میچ آج شروع ہوگا

اسپورٹس ڈیسک  جمعـء 29 جولائی 2016
ووسٹرشائر کیخلاف اوپنرز کی ناکامی کے بعد متبادل سمیع اسلم کی صلاحیتوں کو پرکھا جائے گا. فوٹو: فائل

ووسٹرشائر کیخلاف اوپنرز کی ناکامی کے بعد متبادل سمیع اسلم کی صلاحیتوں کو پرکھا جائے گا. فوٹو: فائل

ووسٹر:  گرین کیپس کو صلاحیتوں پرلگا زنگ جھاڑنے کا موقع مل گیا، ووسٹر شائر سے دو روزہ میچ جمعے کو شروع ہوگا، اس میں کارکردگی کی بنیاد پر ایجبسٹن میں نئے معرکے کیلیے صف بندی ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان نے لارڈز میں میزبان ٹیم کو شکست دے کر دورئہ انگلینڈ کا فاتحانہ آغاز کیا لیکن اولڈ ٹریفورڈ میں الیسٹرکک الیون نے آئوٹ کلاس کرتے ہوئے مہمان کرکٹرز اور مینجمنٹ کیلیے کئی سوالیہ نشان چھوڑ دیے۔ اب مسلسل ناکام اوپننگ جوڑی سمیت ٹاپ آرڈر کا از سر نو جائزہ لینے کی ضرورت محسوس کی جارہی ہے،کسی آل رائونڈر کی خدمات میسر نہ ہونے کی وجہ سے پانچویں بولر کی کمی بھی بری طرح کھٹکنے لگی۔

ایجبسٹن میں 3اگست سے شیڈول تیسرے ٹیسٹ سے قبل نئی صف بندی اور عزم درکار ہوگا، پاکستان کو اعتماد کی بحالی اور نئی حکمت عملی ترتیب دینے کیلیے ایک موقع انگلش کائونٹی ووسٹر شائر کیخلاف 2روزہ پریکٹس میچ کی صورت میں میسر آ رہا ہے، کرکٹرز مانچسٹر میں آرام اور اپنی فیملیز کے ہمراہ سیر سپاٹے کرنے کے بعد جمعرات کو ووسٹر پہنچ گئے۔

سہ پہر کو نیوروڈ کاؤنٹی گراؤنڈ میں پریکٹس سیشن شیڈول کیا گیا،کھلاڑیوں نے ہلکی پھلکی ٹریننگ سے وارم اپ ہونے کے بعد نیٹ میں بیٹنگ اور بولنگ بہتر بنانے پر کام کیا، ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور نے آف اسٹمپ سے باہر جاتی گیندوں پر بیٹسمینوں کی خامیاں نوٹ کرتے ہوئے بہتر انداز میں کھیلنے کیلیے رہنمائی کی، فاسٹ بولرز کو خاص طور بائونسی گیندیں کرنے کاکہا گیا،سلپ فیلڈرز کو کیچ تھامنے کی طویل مشق کرائی گئی، یاسر شاہ نے بولنگ کوچ مشتاق احمد کی نگرانی میں الگ سے بھی طویل سیشن کیا، لیگ اسپنر شین وارن کے مشورے کے مطابق اپنی گیندوں کی رفتار کم کرنے کی مشق کرتے نظر آئے۔

پاکستانی کرکٹرز جمعے سے ووسٹر شائر کائونٹی کیخلاف پریکٹس میچ سے اپنی صلاحیتیں نکھارنے کی کوشش کرینگے،اوپنرزکی ناکامیوں سے پریشان مینجمنٹ اسکواڈ میں شامل سمیع اسلم کی کارکردگی پر خاص طور پر نظر رکھے گی، نوجوان بیٹسمین کو سیریز سے قبل کے ٹور میچز میں نظر انداز کیا گیا تھا، ناتجربہ کار ہونے کی وجہ سے کپتان ان کو موقع دینے میں ہچکچاہٹ کا شکار تھے، مگر اب شان مسعود کی جگہ آزمایا جا سکتا ہے، دوسرے اہم کھلاڑی افتخار احمد ہوںگے، بیٹنگ میں بہتر تکنیک کے ساتھ اچھاآف اسپنر بھی ہونے کی وجہ سے وہ پانچویں بولر کی کمی پوری کرسکتے ہیں، مصباح الحق نے اس اضافی خوبی کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہی انھیں ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کرنے کی سفارش کی تھی،انگلش ٹیم میں کئی لیفٹ ہینڈڈ بیٹسمین ہونے کی وجہ سے ذوالفقار بابر بھی موثر ثابت ہوسکتے ہیں، ایجبسٹن کی سلو پچ کو دیکھتے ہوئے ان کا نام زیر غور ہوگا۔

اس کیلیے کسی پیسر کو بھی باہر بٹھایا جا سکتا ہے، پیسر سہیل خان اور عمران خان نے بھی ابھی تک بنچ پر بیٹھ کر میچز دیکھے ہیں،انھیں اہلیت ثابت کرنے کا موقع مل سکتا ہے، پریکٹس میچ میں سرفراز احمد کے بجائے ریزرو وکٹ کیپر محمد رضوان کی فارم بھی جانچنے کا امکان روشن ہوگیا، ووسٹر شائر سے میچ میں ٹیم کی قیادت اظہرعلی کر سکتے ہیں، پاکستان کو تیسرے ٹیسٹ سے قبل کئی اہم فیصلے کرنا ہیں، کپتان مصباح الحق پہلے ہی کہہ چکے کہ ٹور میچ میں کارکردگی کی بنیاد پر کسی کیلیے بھی پلیئنگ الیون میں شمولیت کے دروازے کھل سکتے ہیں، البتہ پاکستان کرکٹ کے ماضی کو پیش نظر رکھا جائے تو بڑے فیصلوں کیلیے جرات درکار ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔