ترکی میں فوجی قیادت کے اہم اجلاس سے قبل 2 جرنیل مستعفی ؛ فتح اللہ گولن امریکا سے فرارہوسکتے ہیں، وزیرانصاف

خبر ایجنسیاں  جمعـء 29 جولائی 2016
بغاوت کے بعد 15846 افراد گرفتار کیے گئے، وزیر داخلہ، امریکی سفارتی عملہ کے اہلخانہ کو ترکی سے واپسی کی اجازت مل گئی  فوٹو: فائل

بغاوت کے بعد 15846 افراد گرفتار کیے گئے، وزیر داخلہ، امریکی سفارتی عملہ کے اہلخانہ کو ترکی سے واپسی کی اجازت مل گئی فوٹو: فائل

استنبول:  ترکی میں اعلیٰ فوجی قیادت کے اہم اجلاس سے قبل 2 جرنیل مستعفی ہوگئے۔

فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے مطابق زمینی افواج کے چیف آف اسٹاف جنرل احسان یار اور تربیت و ڈاکٹرائن کمانڈ کے سربراہ جنرل کامل بسوگلونے اپنے استعفیٰ پیش کر دیے ہیں۔ مستعفی ہونے والے دونوں جرنیل اعلیٰ فوجی اہلکار تصور کیے جا رہے تھے۔ترک میڈیا کے مطابق دونوں جرنیلوں نے اعلیٰ فوجی قیادت کے اہم اجلاس سے کچھ دیرقبل مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔ذرائع کے مطابق اعلیٰ فوجی عہدیداروں کے اجلاس میں حالیہ ناکام فوجی بغاوت کے بعدفوج میں تبدیلیوں اورتنظیم نو کے امور زیربحث آنے کی توقع ہے۔ وزیرداخلہ افکان آلا کا کہناہے کہ ناکام بغاوت کے بعدسے لے کراب تک 15846 افراد کو گرفتار کیا جاچکاہے،ان میں 10012 فوجی، 2901سپاہی اور 2167 ججز و پراسیکیوٹرز شامل ہیں۔

ترک حکام کے مطابق گرفتارافرادمیں سے 3000 افرادکورہا کر دیا گیا ہے۔ سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق 51322افرادکوانوکریوں سے برطرف کر دیا گیا ہے جن میں سے زیادہ تر کا تعلق وزرات تعلیم سے ہے۔ ترکی کے وزیر انصاف باقر بوزداغ نے ہیبرترک ٹی وی سے بات کرتے ہوئے اس خدشے کا اظہار کیاہے کہ امریکامیں خود ساختہ جلاوطنی کاٹنے والے ترک مبلغ فتح اﷲ گولن وہاں سے فرارہوجائیں گے، انھوں نے کہاکہ انھیں انٹیلی جنس رپورٹس ملی ہیں کہ گولن آسٹریلیا،میکسیکو، کینیڈا، جنوبی افریقہ یامصر جاسکتے ہیں تاہم فتح اللہ گولن نے ترک وزیر انصاف کے اس بیان کو مسترد کردیا۔

انقرہ میں امریکی سفارت خانہ نے کہاہے کہ امریکی محکمہ خارجہ نے انھیں اس بات کی اجازت دے دی ہے کہ ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعدسفارتی عملہ کے اہل خانہ رضاکارانہ طور پراپنے وطن لوٹ سکتے ہیں۔مصری وزیراعظم شریف اسماعیل نے باور کرایاہے کہ مصری حکام کے پاس اس حوالے سے کوئی مصدقہ معلومات نہیں کہ فتح اﷲ گولن نے مصر سے سیاسی پناہ کا مطالبہ کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔