ازخود شفاف سے سیاہ ہونے والے شیشے تیار

ویب ڈیسک  منگل 16 اگست 2016
چاروں تصاویر میں بائیں جانب شفاف شیشہ دھیرے دھیرے سیاہ ہوتا ہوا دیکھا جاسکتا ہے۔ فوٹو: بشکریہ : مرسیا ڈنکا ، ایم آئی ٹی

چاروں تصاویر میں بائیں جانب شفاف شیشہ دھیرے دھیرے سیاہ ہوتا ہوا دیکھا جاسکتا ہے۔ فوٹو: بشکریہ : مرسیا ڈنکا ، ایم آئی ٹی

بوسٹن: ماہرین نے ایک ایسا شیشہ دریافت کیا ہے جس پر بلائینڈ اور پردے لگانے کی ضرورت نہیں ہوگی اور صرف معمولی سی بجلی دوڑانے سے شیشہ دھندلا ہوکر اس طرح ہوجاتا ہے کہ اس کے آر پار روشنی نہیں گزرسکتی۔

اگرچہ اس سے قبل یہ ٹیکنالوجی بوینگ 787 طیاروں کے شیشوں میں استعمال کی گئی تھی لیکن شیشوں کو بدلنے کے لیے بجلی درکار ہوتی تھی۔ اب میسا چیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی(ایم آئی ٹی) میں ماہرین نے ایسا ہی ایک شیشہ تیار کیا ہے جو رنگ بدل کر دھندلا ہوجاتا ہے۔

شیشے کے درمیان سینڈوچ کی طرح ایک الیکٹروکرومک مٹیریل رکھا کیا گیا ہے جو از خود شیڈ بدلتا ہے اور انہیں کھڑکیوں پر لگایا جاسکتا ہے۔ بوئنگ 787 ونڈوز میں لگائی گئی کھڑکیاں بجلی دوڑانے سے گہری رنگت اختیار کرلیتی ہیں لیکن اس میں کئی منٹ لگتے ہیں جب کہ شفاف کھڑکیاں صرف گہرے سبز رنگ کی ہوجاتی ہیں لیکن پردے کی طرح آر پار کے منظر کو مکمل طور پر نہیں روکتیں۔

میساچوسیٹس کے ماہرین نے جو شیشہ بنایا ہے وہ فوری طور پر شفاف سے سیاہ ہوجاتا ہے اس کے لیے وہ سبز اور سرخ شیڈ کو ملاتا ہے جس سے شیشہ سیکنڈوں میں ایک دیوار کی طرح ہوجاتا ہے جس کے آرپار کچھ نظر نہیں آتا۔ اس شیشے کے درمیان میں 2عدد کیمیائی مرکبات، ایک نامیاتی مٹیریل اور دھاتی نمک رکھا گیا ہے۔ اس کا ملغوبہ مل کر بجلی دینے پرسیاہ رنگت اختیار کرلیتا ہے اس سے نہ صرف پردوں اور بلائنڈز( چلمن) سے نجات مل جائے گی بلکہ عمارتوں کی ایئرکنڈیشننگ کا خرچ بھی کم ہوجائے گا۔

ماہرین کے مطابق یہ بھی ممکن ہے کہ سورج کی روشنی پڑتے ہی شیشہ ازخود سیاہ پڑجائے گا یا پوری عمارت کے شیشے مقررہ وقت پر گہرے ہوجائیں گے۔ فی الحال اسے تجربہ گاہ میں آزمایا گیا ہے اور ایک مربع انچ کا نمونہ تیار کرلیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔